انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو غیر قانونی زمین کی کان کنی کے معاملے میں طلب کیا

نئی دہلی، نومبر 2: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بدھ کے روز جھارکھنڈ کے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کو ریاست میں مبینہ کان کنی گھوٹالے سے متعلق منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں طلب کیا۔

جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے لیڈر کو جمعرات کو رانچی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے علاقائی دفتر میں پوچھ گچھ کے لیے بلایا گیا ہے۔

جولائی میں مرکزی تفتیشی ایجنسی نے اس معاملے میں سورین کے معاون پنکج مشرا کو گرفتار کیا تھا۔ مشرا حکمراں جھارکھنڈ مکتی مورچہ کے مرکزی کمیٹی کے رکن ہونے کے علاوہ سورین کے اسمبلی نمائندے بھی تھے۔

مشرا کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے 8 جولائی کو صاحب گنج میں واقع اس کے احاطے اور ریاست میں اس سے منسلک مقامات سمیت 19 مقامات پر چھاپے مارنے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ چھاپوں کے بعد حکام نے مشرا اور دیگر کے 37 بینک کھاتوں میں پڑے 11.88 کروڑ روپے کی جمع رقم منجمد کر دی تھی۔

مرکزی ایجنسی نے کہا کہ اس نے چھاپوں کے دوران 5.34 کروڑ روپے کی نقدی برآمد کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ یہ رقم ریاست میں غیر قانونی کان کنی سے منسلک تھی۔

این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق رانچی کی ایک خصوصی عدالت کے سامنے اپنی چارج شیٹ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے الزام لگایا ہے کہ مشرا چیف منسٹر کے اسمبلی حلقہ بارہیت میں اپنے ساتھیوں کے ذریعے غیر قانونی کان کنی کے کاروبار کو کنٹرول کرتا ہے۔

بدھ کی پیش رفت گذشتہ ہفتے جھارکھنڈ کے گورنر رمیش بیس نے کہا تھا کہ انھوں نے سورین کے خلاف آفس آف پرافٹ کیس میں دوسری رائے مانگی ہے۔

آفس آف پرافٹ کیس بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے دائر شکایت سے متعلق ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ سورین نے کان کنی کا قلمدان رکھتے ہوئے اپنے نام پر کان کنی کا لیز الاٹ کیا۔ میڈیا رپورٹس میں اگست میں کہا گیا تھا کہ الیکشن کمیشن نے بیس کو سورین کو ایم ایل اے کے طور پر نااہل قرار دینے کی سفارش کی ہے۔ تاہم سفارش کو عام نہیں کیا گیا اور بیس نے کوئی کارروائی نہیں کی۔