ای ڈی پنجاب انتخابات سے پہلے عام آدمی پارٹی کے لیڈر ستیندر جین کو گرفتار کر سکتی ہے، اروند کیجریوال کا دعویٰ
نئی دہلی، جنوری 24: عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ پنجاب میں اسمبلی انتخابات سے قبل دہلی کے وزیر صحت ستیندر جین کو گرفتار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہی۔ 20 فروری کو ہونے والے آئندہ انتخابات میں عام آدمی پارٹی اہم دعویداروں میں سے ایک ہے۔
کیجریوال نے ایک میڈیا بریفنگ میں کہا ’’ہمارے ذرائع سے ہمیں پتہ چلا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں پنجاب انتخابات سے قبل ای ڈی ستیندر جین کو گرفتار کرنے جا رہی ہے۔ ان کا استقبال ہے۔‘‘
کیجریوال نے الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی جب بھی انتخابی نقصان کا احساس کرتی ہے تو اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف مرکزی ایجنسیوں کا استعمال کرتی ہے۔ دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چوں کہ انتخابات ہیں، لہذا چھاپے مارے جائیں گے اور گرفتاریاں کی جائیں گی۔ ’’ہمیں ایسے چھاپوں اور گرفتاریوں سے ڈر نہیں لگتا کیوں کہ ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔‘‘
عام آدمی پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ مرکزی ایجنسیوں کو تب بھی کچھ نہیں ملا جب انھوں نے پہلے دو بار جین پر چھاپہ مارا تھا۔ انھوں نے مزید کہا ’’اب اگر وہ دوبارہ آنا چاہتے ہیں تو ان کا استقبال ہے۔ اس معاملے میں بھی زیادہ سے زیادہ ستیندر جین کو گرفتار کیا جائے گا اور پھر کچھ دنوں میں ضمانت مل جائے گی۔ ہم گرفتار ہونے سے نہیں ڈرتے۔‘‘
کیجریوال نے مزید کہا کہ مرکزی ایجنسیاں اگر مجھ پر، جین پر، دہلی کے وزیر منیش سسودیا اور یہاں تک کہ آپ کے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار بھاگوت مان پر چھاپہ ماریں تو بھی ان کا خیرمقدم ہے۔
جین نے بھی یہ کہا کہ وہ گرفتار ہونے کے لیے تیار ہیں۔ اے این آئی کے مطابق انھوں نے کہا ’’وہ جب چاہیں آئیں، ان کا استقبال ہے۔ اس سے پہلے بھی وہ دو بار مجھ پر چھاپہ مار چکے ہیں لیکن سب بے سود۔‘‘
دریں اثنا کیجریوال نے پنجاب کے وزیر اعلی چرنجیت سنگھ چنی پر بھی تنقید کی جنھوں نے ریاست میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے چھاپوں پر تبصرہ کرنے پر ان کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کی دھمکی دی ہے۔
کیجریوال نے کہا ’’ہم چرنجیت سنگھ چنی کی طرح نہیں چلائیں گے کیوں کہ ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے۔ چنی جی پریشان ہیں کیوں کہ ان کے پاس چھپانے کے لیے کچھ ہے۔ اب لوگ جان چکے ہیں کہ انھوں نے 111 دنوں میں کیا کیا ہے۔‘‘
چنی نے جمعہ کو کہا تھا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ نے تمام حدیں پار کر دی ہیں اور انھوں نے کیجریوال کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے کے لیے کانگریس سے اجازت طلب کی ہے۔