شردھا والکر قتل کیس میں جلد چارج شیٹ داخل کر سکتی ہے دہلی پولیس  

تین ہزار سے زائد صفحات پر مشتمل مسودہ تیار،سو گواہوں کے علاوہ فارنسک اور الیکٹرانک شواہد کو بنیاد بنایا گیا ،18 مئی کو قتل کے بعد لاش کو کئی ٹکڑوں میں کاٹ کر جنگل میں پھینک دیا گیا تھا۔  

نئی دہلی،22جنوری :۔

گزشتہ کئی ماہ سے سرخیوں میں رہنے والے شردھا والکر قتل معاملے میں اب  دہلی پولیس چارج شیٹ داخل کر سکتی ہے۔  دہلی پولیس نے اس کے لیے چارج شیٹ کا مسودہ بھی تیار کر لیا ہے۔ فی الحال قانونی ماہرین اس کیس کی چارج شیٹ  کا جائزہ لے رہے   ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق جنوری کے آخر میں کسی بھی تاریخ کو چارج شیٹ داخل کی جا سکتی ہے۔ رپورٹوں کے مطابق 3000 سے زائد صفحات پر مشتمل چارج شیٹ کے مسودے میں 100 گواہوں کے علاوہ فارنسک  اور الیکٹرانک شواہد کو بنیاد بنایا گیا ہے۔

ڈی این اے رپورٹ میں اس بات کی تصدیق ہوئی ہے کہ چھتر پور کے جنگلات سے برآمد ہونے والی ہڈیاں شردھا کی تھیں۔ یہ سب چارج شیٹ کا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ آفتاب پونا والا کا اعترافی بیان اور نارکو ٹیسٹ کی رپورٹ بھی شامل ہے، حالانکہ واضح رہے کہ یہ دونوں رپورٹس عدالت میں زیادہ اہمیت نہیں رکھتیں۔

یاد رہے کہ آفتاب پر الزام ہے کہ اس نے 18 مئی کو دہلی کے چھتر پور علاقے میں شردھا کا گلا دبا کر قتل کر دیا تھا۔ قتل کے بعد لاش کو کئی ٹکڑوں میں کاٹ کر جنگل میں پھینک دیا تھا ۔اس قتل کے معاملے میں منظر عام پر آنے کے بعد ملک بھر میں اس دردناک قتل کی واردات کی مذمت کی گئی اور اس پر سیاسی بیان بازی کا بھی ایک دور جاری رہا۔

واضح رہے کہ یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب اکتوبر میں شردھا کے والد پولیس کے پاس گئے تھے۔ شردھا کے والد وکاس بیٹی سے رابطے میں نہیں تھے کیونکہ وہ آفتاب پونا والا کے ساتھ اپنے بین المذاہب تعلقات سے بہت پریشان تھے۔ شردھا کا گزشتہ سال مئی میں قتل کر دیا گیا تھا، لیکن معاملہ کئی ماہ بعد سامنے آیا۔ آفتاب کو دہلی پولیس نے 12 نومبر 2022 کو شردھا کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔