شام اور ترکیہ کے زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزارسے متجاوز
ریسکیو کے کام میں مصروف حکام کا کہنا ہے کہ یہ وقتی تعداد ہے جس میں ہر گھنٹے بعد نیا اضافہ دیکھا جا رہا ہے
انقرہ ،10فروری :۔
ترکیہ اور شام میں آنے والے حالیہ تباہ کن زلزلے میں گزرنے دنوں کے ساتھ ہلاکتوں کی تعداد میں بھی مسلسل اضافہ درج کیا جا رہا ہے ۔بڑے پیمانے پر راحت اور بچاؤ کا کام بھی مسلسل جاری ہے ۔العربیہ کی ایک رپورٹ کے مطابق دونوں ملکوں میں آئے تباہ کن زلزلے سے اب تک کم از کم 22 ہزار شہری لقمہ اجل بن چکے ہیں۔ریسکیو کے کام میں مصروف حکام کا کہنا ہے کہ یہ وقتی تعداد ہے جس میں ہر گھنٹے بعد نیا اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
جمعرات کے روز ترکیہ کے نائب صدر نے زلزلے میں جان بحق ہونے والے اپنے شہریوں کی تعداد 17674 بتائی جبکہ 72 ہزار افراد زخمی بتائے تھے۔
ترک نائب صدر نے بتایا کہ کلیس اور شانلی اورفا صوبوں میں ریسکیو اور تلاش کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا دیار بکر، عدنہ اور عثمانیہ کے علاقوں میں بھی بڑے پیمانے پر تلاش اور ریسکیو کی کارروائیاں مکمل ہو چکی ہیں۔
دریں اثنا شام میں وائٹ ہلمٹ کے زیر انصرام ریسکیو ٹیم کے حکام نے بتایا شمال میں اپوزیشن کے زیر انتظام علاقوں میں زلزلے سے جان بحق ہونے والوں کی تعداد 2030 تک پہنچ گئی ہے جبکہ ان علاقوں میں 2950 شامی شہری زخمی ہوئے۔قبل ازیں شامی وزیر صحت حسن الغباش نے بتایا کہ زلزلے میں ہلاکتوں کی تعداد 1347 جبکہ زخمیوں کی تعداد 2295 بتائی گئی تھی۔زلزلے کے نتیجے میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جبکہ ترکیہ اور شام کے متعدد علاقوں میں ریسکیو اور تلاش کی کارروائیاں بھی جاری ہیں۔
زلزلے سے ہزاروں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ملبے میں دبے لوگوں کو نکالنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ زلزلے کو چار دن گزر چکے ہیں، ایسے میں ملبے میں دبے لوگوں کے بچنے کی امید بہت کم ہوگئی ہے۔ ساتھ ہی ترکی اور شام میں شدید سردی کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا ہے۔
اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ برف باری اور بارش کے باعث زلزلے سے متاثرہ دونوں ممالک میں امدادی کام متاثر ہو رہا ہے۔ ایمرجنسی سروسز کی ٹیموں کو ریسکیو میں کافی دشواری کا سامنا ہے۔ ترکی کے کئی شہروں میں درجہ حرارت 9 سے منفی 2 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا ہے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسی صورتحال میں لوگوں کو ہائپوتھرمیا کا خطرہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ چار دن قبل 6 فروری پیر کی صبح کو شام اور ترکی میں زلزلے کے 3 بڑے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ترکی کے وقت کے مطابق پہلا زلزلہ صبح 4 بجے (7.8)، دوسرا صبح 10 بجے (7.6) اور تیسرا سہ پہر 3 بجے (6.0) پر آیا۔ اسی دوران 243 آفٹر شاکس بھی درج کیے گئے۔ ان کی شدت 4 سے 5 تھی۔ ترکی میں 7 فروری کی صبح ایک اور زلزلہ آیا۔ جس کی شدت 8.53 ریکارڈ کی گئی۔ اسی دن 12.41 بجے 5.4 شدت کا زلزلہ آیا۔سلسلہ وار آنے والے ان زلزلوں کے جھٹکوں سے ترکی اور شام کے متعدد شہر ملبوں کے ڈھیر میں تبدیل ہو گئے ہیں،چار دن گزرچکے ہیں ابھی ریسکیو آپریشن جاری ہے۔