۔’شیوسینا کے انتخابی نشان کے لیے 2 ہزار کروڑ کی ڈیل ہوئی‘
شیو سینا کے لیڈر اور راجیہ سبھا رکن سنجے راوت کا پارٹی نشان چھینے جانے پر سنسنی خیز الزام
نئی دہلی ،19فروری :۔
الیکشن کمیشن (ای سی) نے جمعہ کو مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کی قیادت والے گروپ کو حقیقی شیو سینا کے طور پر تسلیم کیا اور اسے ’کمان اور تیر‘ انتخابی نشان الاٹ کر دیا ۔ کمیشن نے ادھو ٹھاکرے گروپ کو ‘جلتی ہوئی مشعل’ انتخابی نشان الاٹ کرنے کی اجازت دی۔ اس کے بعد سے شیو سینا (یو بی ٹی) کے رہنما مسلسل بی جے پی اور ایکناتھ شندے کے دھڑے پر حملے کر رہے ہیں۔ شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے الزام لگایا کہ شیو سینا کا انتخابی نشان چھیننے کے لیے 2000 کروڑ کا سودا کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق ادھو ٹھاکرے گروپ کے لیڈر سنجے راوت نے اتوار کو ممبئی میں کہا کہ شیو سینا اور اس کا نشان (تیر) چھین لیا گیا ہے اور ایسا کرنے کے لیے اس معاملے میں اب تک 2000 کروڑ روپے کی ڈیل ہوئی ہے۔ایم پی سنجے راوت نے کہا، ”مہاراشٹر کے لوگ امت شاہ کی باتوں پر توجہ نہیں دیتے۔ جو لوگ سچ خریدنے کا کام کرتے ہیں، وہ جھوٹ اور سچ کی کیا باتیں کر رہے ہیں۔ فیصلہ کرنا عوام کا کام ہے اور وقت آنے پر عوام کریں گے۔ شیوسینا کس کی تھی اور کون ہوگی اس کا فیصلہ مہاراشٹر کے عوام کریں گے۔
ایم پی سنجے راوت نے کہا، ”مہاراشٹر کے لوگ امت شاہ کی باتوں پر توجہ نہیں دیتے۔ جو لوگ سچ خریدنے کا کام کرتے ہیں، وہ جھوٹ اور سچ کی کیا باتیں کر رہے ہیں۔ فیصلہ کرنا عوام کا کام ہے اور وقت آنے پر عوام کریں گے
سنجے راوت نے ٹویٹ کیا،’مجھے یقین ہے کہ انتخابی نشان اور نام حاصل کرنے کے لیے اب تک 2000 کروڑ کے سودے اور لین دین ہو چکی ہے۔ یہ ایک ابتدائی اعداد و شمار ہے اور 100 فیصد درست ہے۔ بہت سی چیزیں جلد سامنے آئیں گی۔ ملک کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا۔
اس سے قبل ہفتہ کو ٹھاکرے گروپ کے رہنما راؤت نے کہا تھا، "ہمارے ’کمان اور تیر‘ چوری ہو گئے ہیں۔ اعلیٰ حکام اس چوری میں ملوث ہیں۔ ہم سرغنہ کا سراغ لگا کر عوام کے سامنے لائیں گے۔ ہمیں نئی پارٹی کا نشان بعد میں ملے گا لیکن اس سے پہلے ہم ان چوروں کو بے نقاب کریں گے۔ انہوں نے کہا تھا، ”بی جے پی شیوسینا پر ووٹ کے لیے اس کا نام استعمال کرنے کا الزام لگا رہی ہے۔ اب وہ ووٹ کے لیے بالاصاحب کا نام استعمال کریں گے۔ اس کے لیے انہوں نے ہمارا ‘تیر اور کمان چرایا ہے ۔ شیوسینا کوئی عام پارٹی نہیں ہے، ہم ہمیشہ یہیں رہیں گے اور مستقبل میں دوبارہ اقتدار میں آئیں گے۔