یمن میں مہلک انجکشن کے استعمال سےروزانہ 80 بچوں کی اموات
یہ انجکشن حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کو لگایا جاتا ہے، جعلی انجیکشن واپس لینے کے لئے ایک ہائی میڈیسن اتھارٹی کاسرکلر جاری
صنعا،19جنوری :۔
جنگ زدہ ملک یمن میں لوگ حالیہ کچھ دنوں سے صحت سے متعلق ایک جعلی مہلک دوا کے استعمال سے پریشان ہیں۔بلکہ یہ دوا یمنی بچوں کے لئے وبا کی صورت اختیار کر چکا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعا میں طبی ذرائع نے بتایا ہے کہ حوثی ملیشیا کے زیر نگین متعدد فارمیسیوں اور اسپتالوں میں منشیات کا ایک نیا انجکشن پھیل گیا ہے ۔ یہ انجکشن حاملہ خواتین اور نومولود بچوں کو لگایا جاتا ہے اور ان کی موت کا سبب بن جاتا ہے۔
ویب سائٹ ’نیوز یمن ‘نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ (اینٹی ڈی) انجکشن حاملہ خواتین کو کچھ ادوار میں دیا جاتا ہے اور فی الحال صنعا میں وسیع پیمانے پر دستیباب انجکشن ہے جو جعلی ہے۔ لیبارٹری ٹیسٹ اور تجزیے سے انکشاف ہوا ہے کہ یہ جعلی انجکشن ایک ڈیکسامیتھاسون انجکشن ہے۔ یہ الرجی کے لئے استعمال ہوتا ہے اور اس کا حاملہ خواتین کو دی جانے والی اینٹی ڈی انجکشن سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
اعدادوشمار کے مطابق جنوری 2021 سے اگست 2022 تک کی مدت میں پیدائش کے وقت تقریبا 3 3 ہزار 132 اموات ریکارڈ کی گئیں
یمن میں ہائی میڈیسن اتھارٹی نے یمنی فارماسیوٹیکل مارکیٹ سے تمام جعلی انجیکشن واپس لینے کے لئے ایک سرکلر جاری ۔ اس انجکشن کو کسی صورت استعمال کرنے سے باز رہنے کا کہا گیا کیونکہ اس میں ملاوٹ ہے، یہ غیر رجسٹرڈ اور بغیر لائسنس کے فروخت ہو رہا ہے۔
صنعا میں صحت کے حکام کے ذریعہ جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار ، جو حوثیوں کے زیر کنٹرول ہیں ، نے انکشاف کیا ہے کہ روزانہ 80 سے زیادہ نومولود افراد کی موت ہوگئی ۔ 183 ماؤں کو ان پراسرار اموات کے پیچھے اصل وجوہات کی وضاحت کیے بغیر ریکارڈ کیا گیا۔ اعدادوشمار کے مطابق جنوری 2021 سے اگست 2022 تک کی مدت میں پیدائش کے وقت تقریبا 3 3 ہزار 132 اموات ریکارڈ کی گئیں ۔