مرکز جلد ہی ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون لائے گا: انوراگ ٹھاکر
نئی دہلی، نومبر 24: مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات انوراگ ٹھاکر نے بدھ کو کہا کہ مرکز جلد ہی ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیٹ کرنے کے لیے ایک قانون لائے گا۔
ٹھاکر نے کہا ’’وہ پرنٹ ہو، ڈیجیٹل ہو، یا الیکٹرانک، ہم نے انھیں سیلف ریگولیشن پر چھوڑ دیا ہے۔ اخبارات کے لیے ہمارے پاس پریس کونسل آف انڈیا ہے، جو ان کی شکایات کو دیکھتی ہے، جب کہ الیکٹرانک میڈیا کا بھی اپنا خود مختار ریگولیٹری ادارہ ہے۔‘‘
بھارتیہ جنتا پارٹی لیڈر نے یہ بات جے پور میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انھوں نے مزید کہا کہ ’’ڈیجیٹل میڈیا مواقع کے ساتھ ساتھ چیلنجز بھی پیش کرتا ہے اور ایک بہترین توازن حاصل کرنے کے لیے، حکومت دیکھے گی کہ اس پر کیا کیا جا سکتا ہے۔‘‘
ٹھاکر نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا نے علاقائی خبر نگاروں کو اپنی خبریں قومی سطح تک لے جانے کے قابل بنایا ہے۔ تاہم انھوں نے مزید کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر جعلی خبروں کے پھیلاؤ کی وجہ سے بہت سے قارئین اب بھی اس کی معتبریت کی تصدیق کے لیے اخبارات پر انحصار کرتے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ انفارمیشن ٹکنالوجی (گائیڈلائنس فار انٹرمیڈیریز اینڈ ڈیجیٹل میڈیا ایتھکس کوڈ) رولز 2021 نے، جو مرکز کے ذریعہ پچھلے سال متعارف کرائے گئے تھے، ڈیجیٹل میڈیا کو حکومت کی نگرانی کے دائرے میں لایا تھا۔
بدھ کے پروگرام کے دوران، ٹھاکر نے یہ بھی کہا کہ حکومت 1867 کے پریس اینڈ رجسٹریشن آف بکس ایکٹ کو تبدیل کرنے کے لیے ایک نیا قانون لا کر اخبارات کے رجسٹریشن کے عمل کو آسان بنائے گی۔
ٹھاکر نے دعویٰ کیا کہ نئے قانون کے تحت اخبارات کے رجسٹریشن کا عمل ایک ہفتے میں آن لائن موڈ کے ذریعے مکمل کیا جائے گا، جو کہ موجودہ وقت میں چار ماہ پر مشتمل طویل عمل ہے۔