بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے پھر اٹھایا ای وی ایم پر سوال،تمام انتخابات بیلیٹ پیپر سے کرانے کا مطالبہ
آئندہ ریاستی اسمبلیوں اور اگلے سال لوک سبھا کے لئے ہونے والے عام انتخابات میں کسی دوسری پارٹی کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا اعلان
نئی دہلی،15جنوری:۔
ملک میں2014 کے بعد ہر انتخابات کے دوران ای وی ایم کے اعتماد پر اگفتگو ہوتی ہے۔اکثر انتخابات کے نتائج کے بعد ای وی ایم پر مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے سوال اٹھائے جاتے رہے ہیں ۔فی الحال بہوجن سماج پارٹی کی سپریمو اور اتر پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ نے اتوار کو ایک بار پھر ای وی ایم پر سوال اٹھائے ہیں۔ اپنے 67 ویں یوم پیدائش کے موقع پر مایا وتی لکھنؤ واقع بی ایس پی کے ہیڈ کوارٹرمیں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی جے پی پر جم کر حملہ کیا ۔بی ایس پی سپریمونے اس موقع پر ایک اہم اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ان کی پارٹی بی ایس پی ملک میں آنے والے ریاستی اسمبلیوں اور اگلے سال لوک سبھا کے لئے ہونے والے عام انتخابات میں کسی دوسری پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی بلکہ تنہا اپنے دم پر انتخابات میں حصہ لے گی۔
مایا وتی نے پریس کانفرنس کے دوران بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اتر پردیش سمیت پورے ملک میں قانون و انتظام کو درست کرنے کے پس پردہ جو گھناونی سیاست ہو رہی ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے۔بی ایس پی سپریمونے اس موقع پر الیکشن کمیشن سے بیلٹ پیپر کے ذریعہ الیکشن کرانے کا مطالبہ کیا۔مایاوتی نے کہا کہ بی ایس پی کی بنیاد میں کمی نہیں آئی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ ای وی ایم میں کچھ گڑبڑی ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو مرکزی حکومت اور چیف الیکشن کمیشن کو آگے آنا چاہئے اور بیلٹ پیپر پر الیکشن کرانا چاہئے، پتہ چل جائے گا کہ کتنا ووٹ ان کے پاس ہے اور کتنا ہمارے پاس ہے۔‘‘
ملک میں ای وی ایم کے ذریعہ الیکشن کو لے کر عوام میں مختلف قسم کے خدشات ہیں اور انہیں ختم کرنے کے لئے بہتر یہی ہوگا کہ اب یہاں تمام چھوٹے بڑے انتخابات پہلے کی طرح بیلیٹ پیپر سے ہی کرائے جائیں
انہوں نے کہا کہ ملک میں ای وی ایم کے ذریعہ الیکشن کو لے کر عوام میں مختلف قسم کے خدشات ہیں اور انہیں ختم کرنے کے لئے بہتر یہی ہوگا کہ اب یہاں تمام چھوٹے بڑے انتخابات پہلے کی طرح بیلیٹ پیپر سے ہی کرائے جائیں۔بی ایس پی سربراہ نے کہا، جب تک انتخابات بیلٹ پیپر پر ہوئے، نہ تو ووٹ کا فیصد اور نہ ہی بی ایس پی کا ماس بیس کم ہوا ہے اور ہماری سیٹیں بھی بڑھی ہیں۔ لیکن جب سے انتخابات ای وی ایم کے ذریعے ہوئے ہیں، ہمارا ووٹ شیئر اور ہماری سیٹوں کی تعداد متاثر ہوئی ہے۔اس دوران مایا وتی نے دلتوں،پسماندہ طبقات،مسلمانوں سمیت دیگر اقلیتوں سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آپس میں بھائی چارہ پیدا کر کے مرکز اور ریاست کے اقتدار کی ’ماسٹر چابی‘ اپنے ہاتھوں میں لینی ہوگی۔
واضح رہے کہ بی ایس پی سپریمو مایا وتی پہلے بھی ای وی ایم کے کردار پر سوال اٹھاتی رہی ہیں اور اب 2024 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات کو لے کر انہوں نے ایک بار پھر بیلیٹ پیپر سے الیکشن کرانے پر زور دیا ہے۔