ملک کے تمام اداروں پر بی جے پی اور آرایس ایس کا کنٹرول،الیکشن کمیشن پر بھی دباؤ:راہل گاندھی
کانگریس رہنما کی قیادت میں کنیا کمار ی سے کشمیر تک جاری بھارت جوڑو یاتراپنجاب میں پہنچی،ہوشیارپور میں راہل گاندھی کی سیکورٹی میں چوک
نئی دہلی،17 جنوری:۔
راہل گاندھی کی قیادت میں کنیا کماری سے شروع ہوئی بھارت جوڑو یاترا اس وقت پنجاب کے ہوشیار پور میں پہنچ گئی ہے۔بڑی تعداد میں لوگ اس یاترا میں شامل ہو رہے ہیں۔یاترا کے دوران راہل گاندھی مسلسل بر سر اقتدار مرکزی حکومت بی جے پی اور آر ایس ایس کو نشانہ بنا رہے ہیں۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق پنجاب کے ہوشیار پور میں بھی راہل گاندھی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بھارتی جنتا پارٹی کے ساتھ راشٹریہ سویم سیوک(آر ایس ایس) پر بھی جم کر نشانہ سادھا۔راہل گاندھی نے کسانوں اور مزدوروں کے مسئلے پر بھی اپنا موقف میڈیا کے سامنا رکھا۔
راہل گاندھی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہندوستان کے تمام اداروں کو آر ایس ایس اور بی جے پی کنٹرول کر رہے ہیں ،تمام اداروں پر ان کا دباؤ ہے۔میڈیا سے لے کر الیکشن کمیشن تک ان تمام اداروں پر ان کا دباؤ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے جو دو سیاسی پارٹیوں کے درمیان لڑائی ہوتی تھی اب وہ لڑائی نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اب ہندوستان میں جمہوریت نہیں ہے ۔انہوں نے ای وی ویم کے حوالے سے بھی گفتگو کی اور کہا کہ ہندوستان سے جمہوریت ختم ہو رہی ہے ،ای وی ایم اس کا صرف ایک پہلو ہے۔
ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ راہل اپنے کارواں کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں لیکن اسی دوران ایک ہوڈی پہنے شخص نے آکر انہیں گلے لگا لیا۔اس واقعہ کے بعد کانگریس کارکنوں نے راہل کے اردگرد سیکورٹی کا سخت گھیرا تنگ کر دیا،
دریں اثنا پنجاب کے ہوشیار پور میں یاترا کے دوران راہل گاندھی کی سیکورٹی میں بڑی کوتاہی سامنے آئی ہے ۔اطلاعات کے مطابق درحقیقت راہل گاندھی یاترا کے دوران پیدل چل رہے تھے اسی درمیان ایک شخص نے حفاظتی حصار توڑ کر راہل گاندھی کو گلے لگا لیا۔ جس کے بعد کارکنوں نے اس شخص کو پکڑ کر گھسیٹ لیا۔ آن لائن شیئر کی گئی ویڈیو میں صاف نظر آرہا ہے کہ راہل اپنے کارواں کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں لیکن اسی دوران ایک ہوڈی پہنے شخص نے آکر انہیں گلے لگا لیا۔اس واقعہ کے بعد کانگریس کارکنوں نے راہل کے اردگرد سیکورٹی کا سخت گھیرا تنگ کر دیا، تاکہ کوئی انجان شخص دوبارہ ان کے قریب نہ آئے۔ غور طلب ہے کہ کچھ دن پہلے راہل کی سیکورٹی کو لے کر بھی سوالات اٹھ چکے ہیں۔ اس معاملے پر کانگریس لیڈر نے بھارتیہ جنتا پارٹی کو بھی گھیر لیا تھا۔