بہار:این آئی اے نے پی ایف آئی کے 3 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا

بہار کے موتیہاری میں پولیس کی مدد سے این آئی اے کی پی ایف آئی ارکان کے خلاف کارروائی،حراست میں لے کر پوچھ گچھ جاری

نئی دہلی،04فروری :۔

پاپولر فرنٹ آف انڈیا کی تمام یونٹو ں پر مرکز کی جانب سے عائد کی گئی پابندی کے بعد مسلسل کارروائی جاری ہے ۔تازہ معاملے میں بہار میں موتیہاری پولیس  کی مدد سے این آئی اے نے ہفتہ کی صبح چکیہ سب ڈویژن علاقہ سے پی ایف آئی کے 3 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے۔ بہار پولس اور مرکزی ایجنسیاں مشترکہ طور پر پوچھ گچھ کر رہی ہیں۔

میڈیا رپورٹوں کے مطابق مشرقی چمپارن کے پولیس سپرنٹنڈنٹ کانتیش کمار نے بتایا کہ این آئی اے پٹنہ، رانچی اور مقامی پولیس نے ایک اطلاع کی بنیاد پر انہیں گرفتار کیا ہے۔ ابھی ان تینوں کی شناخت بھی نہیں بتائی جا سکتی۔ انکوائری کے بعد ہی اس معاملے میں کوئی بھی معلومات دی جائیں گی۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پھلواری شریف معاملے میں تین مشتبہ افراد کو نیشنل انویٹی گیشن ایجنسی نے حراست میں لیا ہے۔ اس معاملے سے واقف ایک اہلکار نے بتایا کہ پی ایف آئی کے تین مشتبہ کارکنوں میں سے دو، جن میں ایک ریاض معروف عرف ببلو اور محمد یعقوب شامل ہیں، کالعدم تنظیم کے سرگرم رکن بتائے جاتے ہیں۔

حکام کے مطابق این آئی اے  کی ٹیموں نے چکیہ ڈویژن کے تحت گاؤں میں پی ایف آئی کی مبینہ سرگرمیوں کی اطلاع ملنے کے بعد  کارروائی کی۔ اطلاع کے مطابق چھاپہ مار کر ریاض کو چکیہ کے علاقے کو نوا میں واقع اس کی رہائش گاہ سے حراست میں لیا گیا، جب کہ یعقوب کو اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد حراست میں لیا گیا جس میں وہ پی ایف آئی کے کارکنوں کو مبینہ طور پر مارشل آرٹ کی تربیت دے رہا تھا۔

واضح رہے  کہ ملک گیر چھاپوں کے دور اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے 240 سے زیادہ رہنماؤں اور عہدیداروں کی گرفتاری کے بعد، مرکزی حکومت نے ستمبر 2022 میں تنظیم پر پانچ سال کے لیے پابندی لگا دی تھی۔ ایک سرکاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پی ایف آئی  اور اس سے وابستہ تنظیموں یا محاذوں کو غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کے تحت فوری اثر سے "غیر قانونی انجمنیں” قرار دیا گیا ہے۔