ہمیں کانگریس سے بڑھ کر ملک کیلئے سوچنا ہوگا، یہ اب سیاسی نہیں بلکہ ملک کی لڑائی ہے
برف باری کے دوران سری نگر کے شیر کشمیر اسٹیڈیم میں بھارت جوڑو یاترا کی اختتامی تقریب سے راہل گاندھی کا خطاب،شدید برف باری کے درمیان یاترا کے اختتام کا اعلان
نئی دہلی30 جنوری :۔
سری نگر کے معروف شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم میں آج زبر دست برف باری کے دوران کانگریس کی بھارت جوڑو یاترا کے اختتام کے موقع پر ایک بڑی ریلی کا اہتمام کیا گیا۔اس موقع پر کانگریس کی پوری قیادت کے علاوہ اپوزیشن پارٹیوں کے کئی لیڈر اس میں شامل ہوئے ۔ ڈی ایم کے، نیشنل کانفرنس، پی ڈی پی، سی پی آئی، آر ایس پی اور آئی یو ایم ایل کے رہنماؤں نے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے اختتام کے موقع پر نکالی گئی ریلی میں شرکت کی۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے سری نگر میں شدید برف باری کے درمیان اختتامی تقریب میں کہا کہ وہ برسوں سے 8-10 کلومیٹر تک دوڑتے تھے، ایسا لگتا تھا کہ یہ سفر آسان ہوگا۔ سفر کے دوران ایک پرانی چوٹ سامنے آئی۔ جو آسان لگتا تھا ،وہ مشکل نکلا۔ کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ جب میں کنیا کماری سے آگے بڑھ رہا تھا تو مجھے ٹھنڈ لگ رہی تھی۔ میں نے کچھ بچوں کو دیکھا۔ وہ غریب تھے، انہیں سردی لگ رہی تھی، وہ کام کر رہے تھے اور وہ کانپ رہے تھے۔ میں نے سوچا کہ اگر یہ بچے سردی میں سویٹر جیکٹس نہیں پہن سکتے تو مجھے بھی نہیں پہننا چاہیے۔
خطاب کے دوران راہل گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو بھی ہدف تنقید بنایااور کہا کہ پی ایم مودی جی، امت شاہ جی، آر ایس ایس والوں نے تشدد نہیں دیکھا۔ وہ ڈرتے ہیں۔ بی جے پی کا کوئی لیڈریہاں پد یاترا نہیں نکال سکتا اس لیے نہیں کہ جموں و کشمیر کے لوگ انہیں نکالنے نہیں دیں گے، بلکہ اس لیے کہ وہ ڈرتے ہیں ۔
اس سے قبل کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے پیر کی صبح یہاں مولانا آزاد روڈ پر واقع پارٹی ہیڈ کوارٹر پر برف باری کے بیچ قومی پرچم لہرایا۔ اس موقع پر کانگریس کے صدر ملکا رجن کھڑگے بھی موجود تھے ۔اس موقع پر انہوں نے کہا کہ میں جب صبح اٹھا تو لگتا تھا کہ شاید آج کا پروگرام نہیں ہو پائے گا۔ انہوں نے وہاں موجود لوگوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ ’یہ آسان بھی نہیں تھا لیکن آپ سب نے اس کو دل سے کیا اور سب کو اس کا فائدہ ہوگا‘۔ ان کا کہنا تھا کہ اس یاترا کے فائدے چھ سات مہینوں میں سامنے آنے لگیں گے اور اس کا صرف کانگریس کو ہی نہیں بلکہ پورے ملک کو فائدہ ہوگا۔
موصوف لیڈر نے کہا کہ جموں و کشمیر میں یاترا کا جو استقبال کیا گیا وہ ملک کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’وادی کشمیر کے لوگوں نے اس یاترا کو گلے لگایا اور انہوں نے کشمیریت ہمیں دکھائی ۔انہوں نے کہا: ’بی جے پی اور آر ایس ایس کا نظریہ ملک کو توڑنے کا ہے اور ان کے نظریے سے ملک کو بڑی چوٹ لگنے والی ہے‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کانگریس سے بڑھ کر ملک کے لئے سوچنا ہوگا یہ اب سیاسی لڑائی نہیں بلکہ ملک کی لڑائی ہے۔
بھارت جوڑو یاترا کے اختتامی پروگرام میں کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے کہا کہ آج ملک میں جو سیاست چل رہی ہے اس سے ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا، یہ تقسیم اور نفرت کی سیاست ہے۔ مجھے امید ہے کہ یہ نفرت ختم ہو جائے گی اور صرف محبت ہی سب کو جوڑے گی۔
پروگرام میں کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے کہا کہ یہ یاترا انتخابات جیتنے یا کانگریس پارٹی کو آگے بڑھانے کے لیے نہیں نکالی گئی تھی بلکہ نفرت کے خلاف آواز اٹھانے کے لیے نکالی گئی تھی۔
بتادیں کہ قریب پانچ مہینوں میں زائد از چار ہزار کلو میٹر کا سفر طے کرنے والی یہ بھارت جوڑو یاترا پیر کو یہاں سری نگر میں اختتام پذیر ہوئی۔یہ یاترا تمل ناڈو کےکنیا کمار ی سے گزشتہ سال ستمبر میں شروع ہوئی تھی۔