سیکورٹی میں کوتاہی کے الزامات کے درمیان جموں میں ’بھارت جوڑو یاترا‘دوبارہ شروع
راہل گاندھی نے آج جموں کے اونتی پورہ سے یاترا کا آغاز کیا،بڑی تعداد میں عوام کی شرکت،پی ڈی پی سر براہ محبوبہ مفتی اپنی بیٹی کے ہمراہ شامل ہوئیں
نئی دہلی ،28جنوری :۔
جموں میں سیکورٹی میں خامی اور کوتاہی کے درمیان عارضی طور پر روکی گئی بھارت جوڑو یاترا آج صبح پھر ایک بار راہل گاندھی کی قیادت میں شروع ہوئی ۔میڈیا رپورٹوں کے مطابق کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جموں کے اونتی پورہ سے پارٹی کی بھارت جوڑو یاترا کا آغاز کیا۔ آج پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی نے بھی یاترا میں شرکت کی۔
یاد رہے کہ ایک دن پہلے، پارٹی کی جانب سے سیکورٹی میں کوتاہی کے الزام کے بعد یاترا کو اننت ناگ ضلع میں عارضی طور پر روک دیا گیا تھا۔ کانگریس نے جمعہ کو الزام لگایا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں پولیس کی طرف سے کئے گئے حفاظتی انتظامات مکمل طور پر ناکام رہے ہیں۔ سیکورٹی میں کوتاہی کے الزامات پرجموں و کشمیر انتظامیہ نے کہا تھا کہ توقع سے زیادہ لوگوں کے جمع ہونے کی وجہ سے سیکورٹی وسائل پر دباؤ بڑھ گیا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ راہل گاندھی کے دورے کے لیے مناسب حفاظتی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔
دریں اثنا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی سربراہ محبوبہ مفتی اور ان کی بیٹی التجا مفتی کو ہفتہ کو اونتی پورہ میں ‘بھارت جوڑو یاترا’ کے دوران راہل کے ساتھ قدم سے قدم ملاتے ہوئے دیکھا گیا۔ یاترا میں محبوبہ مفتی کی پارٹی کے کارکنوں نے بھی بڑی تعداد میں شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع چورسو میں پرجوش حامیوں نے ‘بھارت جوڑو یاترا’ کا خیر مقدم کیا۔ کانگریس کے کارکنوں اور حامیوں کی بڑی تعداد ترنگا اور پارٹی پرچم لے کر راہل کا استقبال کرنے کے لیے جمع ہوئی۔ کانگریس کے سابق صدر نے ایک بار پھر صبح 9.20 بجے سفید ٹی شرٹ میں سفر شروع کیا، لیکن انہوں نے ٹی شرٹ کے اوپر ہاف جیکٹ پہن رکھی تھی۔ راہل کو جمعہ کو قاضی گنڈ علاقے کا دورہ اس وقت روکنا پڑا جب سیکورٹی فورسز بانہال سرنگ کے اس طرف جمع ہونے والے بھاری بھیڑ کو منظم کرنے میں ناکام رہی۔ اس سرنگ کے ذریعے یاترا وادی کشمیر میں داخل ہوئی۔ اس کے بعد راہل مشکل سے 500 میٹر بھی چل پائے۔ راہل کے سیکورٹی اہلکاروں نے انہیں یاترا روکنے کے لیے کہا کیونکہ پولیس اہلکار بھاری بھیڑ کو سنبھالنے کے لیے موجود نہیں تھے۔ اس کے بعد راہل کار سے اننت ناگ ضلع کے خانبل پہنچے، جہاں انہوں نے رات آرام کیا۔
سیکورٹی میں کوتاہی پر کانگریس صدر نے وزیر داخلہ امت شاہ کولکھا خط
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے راہل گاندھی کی سیکورٹی میں کوتاہی کے پیش نظر وزیر داخلہ امت شاہ کو خط لکھ کر اس معاملے میں مداخلت کی درخواست کی ہے۔ کانگریس صدر نے ٹوئٹ کیا ’’بھارت جوڑو یاترا کے دوران جموں و کشمیر میں راہل گاندھی کی سیکورٹی میں کوتاہی انتہائی مایوس کن ہے۔ سیکورٹی فراہم کرنا مرکز کی اولین ذمہ داری ہے۔‘‘
کھڑگے نے خط میں لکھا کہ ہم جموں و کشمیر پولیس کی تعریف کرتے ہیں اور ان کے بیان کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ یاترا کے اختتام تک مکمل سیکورٹی کو یقینی بناتے رہیں گے ۔انہوں نے کہا ’’ہم توقع کر رہے ہیں کہ اگلے دو دنوں میں یاترا میں ایک بہت بڑا اجتماع شامل ہوگا اور 30 جنوری کو سری نگر میں ہونے والی تقریب میں بھی ہجوم ہو سکتا ہے۔ 30 جنوری کو ہونے والی اختتامی تقریب میں کانگریس کے سینئر قائدین اور دیگر اہم سیاسی جماعتوں کے قائدین شرکت کریں گے۔‘‘
انہوں نے وزیر داخلہ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اگر آپ اس معاملے میں ذاتی طور پر مداخلت کرکے مشورہ دے سکتے ہیں تو میں مشکور ہوں گا۔ متعلقہ حکام سے کہا گیا ہے کہ وہ یاترا کے اختتام اور 30 جنوری کو سری نگر میں منعقد ہونے والی تقریب تک مناسب سیکورٹی فراہم کریں۔