جوشی مٹھ سانحہ : سرکاری اداروں پرڈیٹا جاری کرنے پر پابندی عائد

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے کہا- مختلف اداروں کی جانب سے جاری کی گئی ’اپنی تشریح ‘ لوگوں میں تذبذب پیدا کر رہی ہے 

نئی دہلی ،14جنوری:۔

اترا کھنڈ کے جوشی میٹھ میں زمین دھنسنے سے آرہی مکانوں میں دراڑیں وقت گزرنے کے ساتھ مزید گہری ہوتی جا رہی ہیں۔حکومت کی جانب سے راحت رسانی کا کام جاری ہے ،متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔اس دوران مختلف اداروں کی جانب سے میڈیا میں جاری کی جا رہی حالات کی تفصیلات سے لوگوں میں تذبذب کا ماحول بھی پیدا ہو رہا ہے ۔دریں اثنا نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے سرکاری اداروں کی جانب سے ڈیٹا جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق این ڈی ایم اے نے کہا کہ مختلف اداروں کی جانب سے جاری کی جا رہی ’اپنی تشریح سے لوگوں میں تذبذب اور الجھن کا ماحول پیدا ہو رہاہے۔

انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن نے ایک دن پہلے اطلاع دی تھی کہ جوشی مٹھ، اتراکھنڈ میں صرف 12 دنوں میں 5.4 سینٹی میٹر  کا دھنساؤ دیکھا گیا ہے۔ اس کے بعد نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے سرکاری اداروں کو میڈیا کے ساتھ بات چیت کرنے اور سوشل میڈیا پر ڈیٹا شیئر کرنے سے روک دیا ہے۔

این ڈی ایم اے نے اپنے خط میں کہا ہے کہ 12 جنوری کو مرکزی وزیر داخلہ کی صدارت میں ہونے والی میٹنگ میں اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا تھا۔ اس میں کہا گیا کہ یہ دیکھا جا رہا ہے کہ مختلف سرکاری ادارے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر مواد سے متعلق ڈیٹا جاری کر رہے ہیں اور ساتھ ہی میڈیا کے ساتھ صورتحال کی اپنی تشریح کے ساتھ گفتگو کر رہے ہیں۔ اس سے نہ صرف متاثرہ رہائشیوں بلکہ  ملک  بھر کے شہریوں میں الجھن پیدا ہو رہا ہے۔

واضح رہے کہ  گزشتہ سال   دسمبر میں، مقدس شہر  مانے جانے والے جوشی مٹھ  میں واقع متعدد عمارتوں میں گہری دراڑیں پڑ گئی تھیں، جس سے مکینوں میں خوف و ہراس  کا ماحول پیدا ہو گیا تھا۔جس کے بعد ریسکیو آپریشن شروع کیا گیا  ۔ سیٹلائٹ سروے کے بعد تقریباً 4000 خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ہے،مزید راحت رسانی کا کام جاری ہے۔