اسرائیلی حملوں کے بعد فلسطین میں صورتحال کشیدہ،سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
یہودی بستی میں جمعہ کی شام ایک فائرنگ کے واقعہ میں 8اسرائیلیوں کی موت،امریکہ نے دہشت گردانہ حملہ قرار دیتے ہوئے مذمت کی
یروشلم ،28جنوری :۔
مقبوضہ بیت المقدس میں جنین کیمپ میں مسلسل اسرائیلی فوج کے حملوں کے بعد فلسطین کے حالات کشیدہ ہو گئے ہیں۔اس کشیدگی کے درمیان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل بھی متحرک ہو گئی ہے اور تازہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے ۔یاد رہے کہ اسرائیلی فوج کی وحشیانہ کارروائی میں دس فلسطینی شہریوں کی شہادت ہو گئی ہے ،دریں اثنا ایک فدائین حملے میں متعدد اسرائیلیوں کی ہلاکت کی بھی اطلاع ہے ۔دونوں جانب سے حملوں اور ہلاکت کے بعد سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا گیا ہے ۔
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس متحدہ عرب امارات، چین اور فرانس کی درخواست پر طلب کیا گیا ہے۔ اجلاس کے انعقاد کا مقصد فلسطینوں اور اسرائیلی فوج کے درمیان جھڑپوں اور علاقے کی تازہ کشیدہ صورت حال پر غور کرنا ہے۔یہ فوری طور پر واضح نہیں ہوسکا کہ آیا سلامتی کونسل کے ارکان اس پیش رفت پر متفقہ موقف اختیار کریں گے یا یہ اجلاس تشویش کا اظہار کرنے اور تحمل اور کشیدگی کو کم کرنے کے مطالبے تک محدود ہو گا۔
یہودی بستی میں فائرنگ کے واقعہ میں 8اسرائیلیوں کی موت
دریں اثنا العربیہ کی ہی رپورٹ کے مطابقمشرقی القدس میں یہودی بستی میں فائرنگ کے واقعہ میں 8 اسرائیلیوں کی موت ہو گئی۔ اسرائیلی پولیس اور ایمبولینس ٹیموں نے اعلان کیا کہ جمعہ کی شام مقبوضہ مشرقی القدس کی بستی ’’ نبی یعقوب‘‘ کے پڑوس میں ایک بندوق بردار نے یہودی عبادت گاہ میں عبادت گزاروں پر فائرنگ کردی۔ جس کے نتیجے میں 8 افراد ہلاک ہوگئے ۔ اطلاعات کے مطابقحملہ بستی ’’ نبی یعقوب‘‘ کے ایک محلے میں ہوا۔امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا ہے کہ امریکہ القدس میں ایک عبادت گاہ پر ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی مذمت کرتا ہے۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکی حکام اپنے اسرائیلی ہم منصبوں کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ اگلے ہفتے وزیر خارجہ اینٹنی بلنکن کے آئندہ دورہ اسرائیل میں تبدیلیوں کی توقع نہیں رکھتے۔یہ دورہ اپنے شیڈول کے مطابق ہوگا۔