اے اے پی کے ایم پی سنجے سنگھ کو ای ڈی نے دہلی شراب پالیسی کیس میں گرفتار کیا
نئی دہلی، اکتوبر 4: عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ کو بدھ کے روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی شراب پالیسی کیس کے سلسلے میں گرفتار کیا۔
یہ کارروائی اس کیس کے منی لانڈرنگ پہلو کی تحقیقات کرنے والی مرکزی ایجنسی کی جانب سے ان کے گھر کی تلاشی لینے کے چند گھنٹے بعد ہوئی۔
پارٹی سے یہ تیسری بڑی گرفتاری ہے۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے عام آدمی پارٹی کے لیڈر ستیندر جین کو گذشتہ سال 30 مئی کو منی لانڈرنگ کے ایک اور کیس میں گرفتار کیا تھا، لیکن وہ عبوری ضمانت پر باہر ہیں۔ سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو مرکزی تفتیشی بیورو نے شراب پالیسی معاملے میں 26 فروری کو گرفتار کیا تھا۔
بدھ کو اپنی گرفتاری سے پہلے ریکارڈ کی گئی ایک ویڈیو میں سنگھ نے دعویٰ کیا کہ مرکزی ایجنسی کو ان کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا ہے لیکن اس کے اہلکاروں نے پھر بھی انھیں اپنی تحویل میں لے لیا۔
سنگھ نے کہا کہ اس کارروائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی 2024 کے لوک سبھا انتخابات ہار رہے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ’’یہ ایک مثال ہے کہ کس طرح ایک بزدل اور خوف زدہ وزیر اعظم لوگوں کو جیلوں میں ڈالنے اور الیکشن جیتنے کے لیے ظلم کا استعمال کر رہا ہے۔‘‘
چھاپوں کے تناظر میں عام آدمی پارٹی نے دعوی کیا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ سنگھ کو نشانہ بنا رہا ہے کیوں کہ انھوں نے پارلیمنٹ میں اڈانی گروپ سے متعلق مسائل اٹھائے تھے۔
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو تلاشی کے دوران کچھ نہیں ملے گا۔ انھوں نے کہا ’’ان [بھارتیہ جنتا پارٹی] کو یقین ہے کہ وہ 2024 کے انتخابات میں ہاریں گے۔ یہ ان کی آخری مایوسی بھری کوششیں ہیں۔‘‘
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ راگھو چڈھا نے کہا کہ سنگھ کے گھر سے کوئی غیر قانونی رقم نہیں ملی۔
انھوں نے کہا کہ اتنا وقت اور اتنے وسائل صرف کیے گئے لیکن وہ کچھ ثابت نہیں کر سکے۔ ’’یہ صرف ایک سیاسی انتقام ہے۔ بی جے پی جانتی ہے کہ وہ ہار رہی ہے۔‘‘
وہیں راشٹریہ جنتا دل کے لیڈر منوج کمار جھا نے کہا کہ 2024 کے لوک سبھا انتخابات سے پہلے چھاپوں کا ایک سلسلہ دیکھا جائے گا۔ ’’یہ افسوسناک ہے، لیکن حیران کن نہیں۔‘‘