ریاستی حکومت نے 1 جولائی سے پنجاب کے ہر گھر کے لیے 300 یونٹ مفت بجلی کا اعلان کیا
نئی دہلی، اپریل 16: محکمۂ اطلاعات اور تعلقات عامہ کا حوالہ دیتے ہوئے اے این آئی نے اطلاع دی کہ پنجاب میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ 1 جولائی سے ریاست میں ہر گھر کے لیے 300 یونٹ مفت بجلی دی جائے گی۔
انڈین ایکسپریس نے رپورٹ کیا کہ اس اسکیم سے ریاست کے کل 73.80 لاکھ گھریلو صارفین میں سے تقریباً 62.25 لاکھ کو فائدہ پہنچنے کا امکان ہے کیوں کہ وہ ماہانہ 300 یونٹس سے کم استعمال کرتے ہیں۔
یہ اعلان ایسے دن کیا گیا جب بھگونت مان کی قیادت والی پنجاب حکومت نے اپنی مدت کا ایک مہینہ مکمل کیا۔ 300 یونٹس تک مفت بجلی فراہم کرنا ان پہلے انتخابی وعدوں میں شامل تھا جو عام آدمی پارٹی نے پنجاب اسمبلی کے انتخابات سے پہلے کیے تھے۔
پی ٹی آئی کے مطابق وزیر اعلیٰ نے کہا ’’یکم جولائی 2022 سے پنجاب میں ہر گھر کو ماہانہ 300 یونٹ مفت بجلی ملے گی۔ اور یہ دو ماہ کے لیے 600 یونٹس ہوں گے۔‘‘
معلوم ہو کہ پنجاب دو ماہ کے بجلی کے بل سائیکل پر عمل کرتا ہے۔
مان کی قیادت والی حکومت کا مقصد اسکیم کے دہلی ماڈل کی پیروی کرنا ہے جہاں ہر ماہ 200 یونٹس تک بجلی کی کھپت مفت ہے۔ اس سے زیادہ بجلی استعمال کرنے والوں کو قیمت دینی پڑتی ہے۔
31 دسمبر 2021 تک زیر التوا بجلی کے بلوں کے بقایا جات بھی دو کلو واٹ تک کے لوڈ والے گھروں کے لیے معاف کر دیے جائیں گے۔ پنجاب حکومت نے وعدہ کیا ہے کہ وہ تین سالوں کے اندر ریاست بھر میں معمولی نرخوں پر چوبیس گھنٹے بجلی فراہم کرے گی۔
11 اپریل کو پنجاب کے محکمۂ بجلی کے اعلیٰ افسران عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال سے ملنے نئی دہلی پہنچے تھے۔
پنجاب میں اپوزیشن لیڈروں نے اس میٹنگ پر سوالات اٹھائے تھے اور الزام لگایا تھا کہ ریاستی حکومت کو دہلی سے ’’ریموٹ کنٹرول‘‘ کیا جا رہا ہے۔ تاہم مان نے کہا تھا کہ اہلکار یہ جانچنے کے لیے دورے پر تھے کہ دہلی حکومت نے مفت بجلی کیسے فراہم کی۔
چیف منسٹر نے کہا کہ ’’اگر ضرورت پڑی تو تربیتی مقاصد کے لیے میں اپنے افسران کو گجرات، آندھرا پردیش، تمل ناڈو اور یہاں تک کہ اسرائیل بھی بھیجوں گا۔‘‘
دریں اثنا راجیہ سبھا ایم پی اور عام آدمی پارٹی کے ترجمان راگھو چڈھا نے مان کو اپنے انتخابی وعدے کو پورا کرنے پر مبارکباد دی۔