ملک گیر سطح پر متناعہ ایس آئی آر کیلئے الیکشن کمیشن سر گرم، ریاستی انتخابی عہدیداروں کوتیاررہنے کی ہدایت

نئی دہلی،22 ستمبر :۔
ایک طرف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بہار میں ایس آئی آر کے خلاف تحریک کا سلسلہ جاری ہے اور ووٹ چوری کے نعرے کے ساتھ ایس آئی آر کی مخالفت کی جا رہی ہے وہیں الیکشن کمیشن صرف بہار یا بنگال میں نہیں بلکہ ملک بھر میں اس متنازعہ ایس آئی آر کے لئے سر گرم ہو گیا ہے ۔ ایک رپورٹ کے مطابق الیکشن کمیشن آف انڈیا نے ریاستی انتخابی عہدیداروں سے 30 ستمبر تک اسپیشل انٹینسو ریویژن (ایس آئی آر) کے لیے تیار رہنے کو کہا ہے ۔
الیکشن کمیشن کے اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ کمیشن اکتوبر-نومبر کے اوائل میں ملک بھر میں ایس آئی آر کا عمل شروع کر سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق اس ماہ کے شروع میں نئی دہلی میں اسٹیٹ چیف الیکٹورل آفیسرز (سی ای او) کی ایک کانفرنس کے دوران الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام نے ان سے اگلے 10 سے 15 دنوں میں ایس آئی آر کو نافذ کرنے کے لیے تیار رہنے کو کہاتھا۔اس کے بعد زیادہ وضاحت کے لیے 30 ستمبر کی آخری تاریخ مقرر کی گئی اور سی ای او کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنی ریاستوں کی ووٹر لسٹ تیار کریں، جو آخری ایس آئی آر کے بعد شائع کی گئی تھیں۔
غور طلب ہے کہ ریاستوں میں حتمی ایس آئی آر پورے ملک میں ایس آئی آر کے عمل کے لیے کٹ آف تاریخ کے طور پر کام کرے گا، بالکل اسی طرح جیسے الیکشن کمیشن بہار کی 2003 کی ووٹر لسٹ کو ایس آئی آر کے لیے استعمال کر رہا ہے۔قابل ذکر ہے کہ آسام، کیرالہ، پڈوچیری، تمل ناڈو اور مغربی بنگال میں 2026 میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔