علی گڑھ : مسجد کے امام پر شر پسندوں کا حملہ، ماب لنچنگ کی کوشش
دس سے بارہ لوگوں نے گھیر کر حملہ کیا،جے شری رام کا نعرے لگانے پر مجبور کیا،زخمی امام اسپتال میں داخل ،پولیس نے فرقہ وارانہ اینگل سے انکار

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،21 ستمبر :۔
علی گڑھ میں مسجد کے امام پر شر پسندوں کے ذریعہ حملہ کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے ۔دس بارہ شدت پسندوں نے امام پر گھیر کر حملہ کیا اور ان کی ماب لنچنگ کی کوشش کی ۔اس دوران شر پسندوں نے انہیں جے شری رام کا نعرہ لگانے پربھی مجبور کیا۔اس حملے میں امام صاحب شدید زخمی ہو گئے ہیں ،ان کے سر اور دیگر جگہوں میں سنگین چوٹیں آئی ہیں ۔ فی الحال اسپتال میں زیر علاج ہیں ۔علاقے کے مذہبی اور سیاسی شخصیات نے متاثرہ امام سے ملاقات کر کے تسلی دی اور ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ دریں اثنا پولیس نے اس پورے معاملے کو آپسی تنازعہ قرار دیتے ہوئے کسی بھی طرح کے مذہبی یا فرقہ وارانہ زاویہ سے انکار کیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق بہار کے ضلع بھاگلپور کے رہنے والے قاری محمد مستقیم علی گڑھ کے تھانہ لودھا واقع لکھن پورہ مسجد میں امام کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں،انھوں نے بتایا کہ وہ حسب معمول دوپہر میں ساڑھے تین بجے ٹیوشن پڑھانے کے لئے جرولی جارہے تھے راستہ میں کچھ شرپسند عناصر موجود تھے جو گزشتہ کئی دنوں سے پریشان کررہے تھے آج ان لوگوں نے میری سائکل روک لی اور ہندو مذہب کے نعرے لگانے پر مجبور کرنے لگے جب میں نے منع کیا تو ان لوگوں نے تقریبا ایک گھنٹہ تک میرے ساتھ ڈنڈوں سے مارپیٹ کی،جو بھی آرہا تھا وہ میری داڑھی پکڑ کرنوچتا اور مارپیٹ کرتا،انھوں نے بتایا کہ ان لوگوں کی نیت مجھے جان سے مارنے کی تھی لیکن کافی دیر بعد جب قرب وجوار کے لوگوں کو اسکا علم ہواتو وہ لوگ مجھے ادھ مرا چھوڑ کر فرار ہوگئے بعد میں کسی نے پولیس کو اطلاع دی اور پولیس نے مجھے ملکھان سنگھ اسپتال میں بھرتی کرایا ۔
قاری محمد عبداللہ ضلع صدر جمعیۃ علما علی گڑھ آج اپنی ٹیم کے ساتھ متاثرہ سے ملنے پہنچے انھوں نے بتایا کہ متاثرہ شخص لکھن پورہ علاقہ کی مسجد کے امام ہیں انکے ساتھ گذشتہ ایک مہینہ سے راستہ میں جاتے ہوئے مسلسل مذہبی منافرت والے نعرے لگاکر انکو مخاطب کیا جارہا تھا آج انکے ساتھ لنچنگ کرتے ہوئے مارپیٹ کی گئی ہے۔ قاری محمد عبداللہ نے کہا اس طرح کا جرم کرنے والوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی ہونی چاہیے تاکہ اس طرح کے حادثات پر قدغن لگ سکے۔ آج جمعیۃ علما کے ایک وفد نے متاثرہ سے ضلع اسپتال میں ملاقات کی ہے،متاثرہ نے بتایا کہ انھیں کافی وقت سے پریشان کیا جارہا تھا لیکن وہ اسکو اسی لئے نہیں بتا رہے تھے کہ انھیں ڈر تھا کہ کہیں ا س معاملہ کی وجہ سے فسادرونما نہ ہوجائے۔انھوں نے کہا کہ ہمارا انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ اس معاملہ کے لئے جو لوگ بھی قصور وار ہیں ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لاتے ہوئے جلد از جلد گرفتار کیا جائے۔
دریں اثنا آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے ضلع علی گڑھ کے ذمہداران نے بھی متاثرہ امام سے اسپتال میں ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی ۔علی گڑھ اے آئی ایم آئی ایم کے ضلع صدر دانش پہلوان قریشی ،رفیق پرندہ اپنی ٹیم کے ساتھ ملکھان سنگھ اسپتال پہنچے اور متاثرہ امام سے ملاقات کے بعد ملزمین کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔
وہیں علی گڑھ کے ایس پی سٹی مریگانگ شیکھر پاٹھک نے بتایا کہ سوشل میڈیا کے ذریعہ ایک معاملہ روشنی میں آیا جس میں بتایا گیا ہے کہ ایک شخص کو مذہبی نعرے لگانے کے لئے مجبور کیا گیا اور مارپیٹ کی گئی انھوں نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ تھانہ لودھا کے گرام گلاب گڑھی کے تحت مستقیم اپنی سائکل سے جارہے تھے راستہ میں کچھ بچے کھڑے تھے انکو ہٹانے کے لئے ایک شخص سے کہا سنی ہوئی اس میں مارپیٹ بھی ہوئی دونوں ہی لوگوں کو علاج کے لئے اسپتال میں بھرتی کرایا گیا ہے جب اس معاملہ کی تفتیش کی گئی تو معلوم ہوا کہ کسی بھی طرح کے مذہبی نعرے لگانے کے لئے مجبور کرنے والی بات بالکل غلط ہے اس طرح کا کوئی معاملہ وہاں نہیں ہوا تھا علی گڑھ پولیس پوری طرح سے اس کی مذمت کرتی ہے۔