
غزہ : اسرائیل کی زمینی کارروائیوں میں شدت،متعد بلند وبالا عمارتیں ملبے میں تبدیل
اسرائیلی وزیر دفاع کی دھمکی ،ہم نہ رکیں گے اور نہ پیچھے ہٹیں گے جب تک اپنا مقصد حاصل نہ کر لیں
غزہ،17ستمبر:۔
دنیا کی مخالفتوں اور مذمتی قرار دادوں کے باوجود اسرائیل کی غزہ میں جارحیت کا سلسلہ جاری ہے ۔ بلکہ اسرائیلی فوج نے اپنی دھمکیوں کے مطابق غزہ شہر میں اپنی زمینی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔ العربیہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی بم باری نے شہر کے جنوبی علاقے تل ہوا میں برج الظافر 5 کو نشانہ بنایا۔گزشتہ دنوں کے دوران اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کی کئی بلند رہائشی عمارتیں تباہ کی ہیں۔ فوج کا کہنا ہے کہ وہ "اپنی مخصوص کارروائیوں کی رفتار بڑھانا چاہتی ہے تاکہ حماس کے بنیادی ڈھانچے کو نقصان پہنچے اور اس کے جنگجووں سے لاحق خطرہ کم کیا جا سکے۔
ایک اسرائیلی فوجی عہدے دار نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا "جو کچھ ہم نے گزشتہ رات شروع کیا ہے وہ غزہ شہر کی جانب بنیادی قدم ہے۔” ان کے مطابق فوج کا اندازہ ہے کہ شہر میں حماس کے دو سے تین ہزار جنگجو موجود ہیں۔عہدے دار نے مزید بتایا کہ فوج غزہ شہر کے مرکز کی طرف بڑھ رہی ہے، جو کئی ہفتوں سے شدید بم باری کا نشانہ بنا ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا "جنوبی کمان نے حماس کے مرکزی گڑھ یعنی غزہ شہر میں زمینی کارروائی کو وسعت دی ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاتز نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ شہر "جل رہا ہے۔” ان کے مطابق "فوج آہنی ہاتھوں سے دہشت گردی کے ڈھانچے کو نشانہ بنا رہی ہے اور سپاہی بہادری سے لڑ رہے ہیں تاکہ یرغمالیوں کی رہائی اور حماس کی شکست کے لیے حالات تیار کیے جا سکیں۔ ہم نہ رکیں گے اور نہ پیچھے ہٹیں گے جب تک اپنا مقصد حاصل نہ کر لیں۔ رپورٹ کے مطابق تقریباً دو سال سے جاری اسرائیلی حملوں نے غزہ شہر کے بیشتر حصے کو ملبے کے ڈھیر میں بدل دیا ہے۔
غزہ کی پٹی میں حماس کے زیر انتظام وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر 2023 سے اب تک اسرائیلی فوجی مہم میں کم از کم 64 ہزار 964 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔