سپریم کورٹ میں زیر التوامقدمات کی تعداد حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ
نیشنل جوڈیشل ڈیٹا گرڈ (این جے ڈی جی) کے مطابق، اس وقت سپریم کورٹ میں 69,553 دیوانی اور 18,864 فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں

نئی دہلی،16 ستمبر :۔
سپریم کورٹ میں زیر التوا مقدمات کی تعداد حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ 88,417 تک پہنچ گئی ہے ۔ تاہم، عدالت کے پاس اس وقت اپنی مکمل منظور شدہ عدالتی طاقت ہے یعنی 34 جج کام کر رہے ہیں۔
دی وائر کی رپورٹ کے مطابق، نیشنل جوڈیشل ڈیٹا گرڈ (این جے ڈی جی) کے مطابق، اس وقت سپریم کورٹ میں 69,553 دیوانی اور 18,864 فوجداری مقدمات زیر التوا ہیں ۔ اگست 2025 میں، دائر نئے معاملوں کی تعداد – 7080 – نمٹائے گئے معاملوں کی تعداد – 5667 سے زیادہ رہی۔
واضح رہے کہ چیف جسٹس (سی جے آئی) بی آر گوئی نے اس بار گرمیوں کی طویل تعطیلات کے دوران زیادہ بنچوں کو کام پر لگایا تھا، اس کے باوجود زیر التواء مقدمات میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے اس سال 23 مئی سے 23 جولائی تک موسم گرما کی تعطیلات کا نام بھی ‘ پارشیل ورکنگ ڈے ‘ رکھ دیا تھا۔اس دوران سی جے آئی اور عدالت کے پانچ سینئر ترین ججوں نے پہلی بنچوں میں بیٹھ کر مقدمات کی سماعت کی۔ تعطیلات کے دوران مجموعی طور پر 21 بنچوں نے مختلف بنچوں میں بیٹھ کر مقدمات کی سماعت کی۔
سال 2025 میں اب تک 52,630 نئے مقدمات درج کیے گئے ہیں، جبکہ 46,309 مقدمات کا تصفیہ کیا جا چکا ہے۔ یہ شرح تقریباً 88 فیصد ہے۔اس سال اب تک دو چیف جسٹس عہدہ سنبھال چکے ہیں اور نومبر 2025 کے آخر میں جسٹس سوریہ کانت تیسرے چیف جسٹس کے طور پر حلف لیں گے۔
حالیہ مہینوں میں حکومت نے سپریم کورٹ میں ججوں کی تقرری کے لیے کالجیم کی سفارشات کو فوری طور پر منظور کیا ہے، بعض اوقات 48 گھنٹوں کے اندر۔ پھر بھی، بیک لاگ بڑھتا ہی جا رہا ہے۔