انتخابی اصلاحات کیلئے سر گرم ادارہ اے ڈی آر کے بانی جگدیپ ایس چھوکر کا انتقال ،مختلف شخصیات کا اظہارتعزیت

نئی دہلی ،12ستمبر :۔
ملک میں انتخابی اصلاحات کی ہم چلانے اور نمائندوں کے سماجی اور سیاسی تفصیلات پر نظر رکھنے والا ادارہ ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) کے بانی پروفیسر جگدیپ ایس چھوکر کا آج صبح دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ ان کی عمر تقریباً 80 برس تھی۔ چھوکر نے دہائیوں تک انتخابی شفافیت، عوامی شعور اور جمہوریت کے بنیادی اقدار کو مضبوط بنانے کے لیے کام کیا۔ ان کی وفات پر ملک بھر کی کئی ممتاز شخصیات نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
مشہور وکیل سنجے ہیگڑے نے ایکس پر لکھا، ’’اے ڈی آر کے بانی پروفیسر چھوکر کا انتقال جمہوریت کے تحفظ کے لیے ایک بڑی کمی ہے۔ انہوں نے ملک کے جمہوری اداروں کو بچانے کے لیے بے مثال جدوجہد کی۔‘‘راجیہ سبھا کے رکن اور آر جے ڈی کے رہنما منوج جھا نے کہا، ’’یہ صرف ایک فرد کا نقصان نہیں بلکہ جمہوریت کی وہ آواز خاموش ہوگئی جو شفافیت اور احتساب کے حق میں ہمیشہ گونجتی رہی۔ چھوکر صاحب نے یاد دلایا کہ گندی سیاست صاف جمہوریت کو جنم نہیں دے سکتی۔ ان کا مشن ہمیں نئے عزم کے ساتھ آگے بڑھانا ہوگا۔‘‘سینئر صحافی پرنجوئے گوہا ٹھاکرتا نے انہیں ’اے ڈی آر کے پیچھے کی اصل قوت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پروفیسر چھوکر نے اصلاحات کی جدوجہد کو عوامی تحریک میں بدل دیا۔
انتخابی تجزیہ کار اور سماجی کارکن یوگنیدر یادو نے انہیں نرم خو، نڈر اور جمہوریت کے سچے سپاہی قرار دیا۔ انہوں نے بتایا کہ اے ڈی آر کی طرف سے دائر کی گئی تاریخی پی آئی ایل کی بدولت امیدواروں کی مالی اور مجرمانہ پس منظر کی تفصیلات عوام کے سامنے آ سکیں۔ یادو نے مزید کہا کہ چھوکر صاحب نے اپنی آخری خواہش کے مطابق اپنا جسم عطیہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
سال 1944 میں پیدا ہونے والے جگدیپ ایس چھوکر آئی آئی ایم احمد آباد میں پروفیسر رہے۔ تدریس اور تحقیق کے ساتھ انہوں نے پالیسی معاملات پر بھی نمایاں کام کیا۔ 1999 میں انہوں نے پروفیسر تریلوچن شاستری اور اجیت رانے کے ساتھ مل کر اے ڈی آر کی بنیاد رکھی، جس نے انتخابات میں شفافیت اور ووٹروں کے حقِ معلومات کو مرکزی دھارے میں شامل کیا۔