اتر پردیش:اگرہ میں گؤکشی کا الزا م لگا کر ہندو شدت پسندوں کا کینٹر پر حملہ ،ڈرائیور سے مار پیٹ
گائے کی ہڈیوں اور سینگ سے بھرے کینٹر پر گائے کی ہڈیوں کی افواہ پھیلا کر ہندوتو نوازوں نے جم کر توڑ پھوڑ کی،ڈرائیور نے ایف آئی آر درج کرائی

دعوت ویب ڈیسک
نئی دہلی ،26 اگست :۔
کسی بھی ہڈی یا کھال دے کر ہندو شدت پسندوں کے جذبات فوراً بھڑک اٹھتے ہیں ،کس چیز کا گوشت یا ہڈی ہے اور کہاں سے لایا جا رہا ہے قانونی ہے یا غیر قانونی ان سب سے پرے یہ شدت پسند سب سے پہلے گؤ کشی کی افواہ پھیلا کر ڈرائیور اور گاڑی پر بے دریغ حملہ کر دیتے ہیں ۔یہ ایک معمول بنتا جا رہا ہے ۔انتظامیہ کی نا اہلی اور ان کی خاموشی نے ان کے حوصلے بڑھا دیئے ہیں ۔ ایسا ہی ایک تازہ معاملہ اتر پردیش کے آگرہ سے سامنے آیا ہے جہاں ایک کینٹر پر گائے کی ہڈی لے جانے کا الزام عائد کر کے شدت پسندوں نے حملہ کر دیا اور جم کر توڑ پھوڑ کی ۔ڈرائیور کو بھی زدو کوب کیا گیا ۔
رپورٹ کے مطابق اعتماد الدولہ کے رام باغ پل کے قریب ہڈیاں لے جانے والے ٹرک کو روکا۔ انہوں نے ٹرک کی توڑ پھوڑ کی اور وہاں موجود ڈرائیور اور دیگر ملازمین کو زدوکوب کیا۔ انہوں نے پولیس سے شکایت کی۔ اطلاع پر پہنچی پولیس نے ٹرک کو تحویل میں لے کر پوچھ گچھ کی۔ تحقیقات میں تصدیق ہوئی کہ ٹرک کے سینگ مردہ جانوروں کے تھے۔ پولیس نے کہا کہ میونسپل کارپوریشن نے مردہ مویشیوں کی ان ہڈیوں کی نیلامی کی تھی۔ خریدار انہیں راجستھان سے سہارنپور لے جا رہا تھا۔ گائے کی ہڈیوں کے بارے میں جھوٹی خبر پھیلائی گئی۔ جس کے بعد ہنگامہ اارئی ہوئی ڈرائیور نے ایف آئی آر درج کرائی ہے۔
گائے کے سینگ اور ہڈیاں لے جانے والے ٹرک کے بارے میں معلومات ہندو کارکنوں کے ذریعہ بنائے گئے گوسیوا نامی ایک واٹس ایپ گروپ پر پھیلائی گئیں۔ اس کے بعد رات آٹھ بجے کے قریب دو درجن سے زیادہ کارکن رام باغ چوراہے پر پہنچے۔ اور ہنگامہ کیا۔