6 نمازیوں کو کس نے مارا؟کیا مرکز اور ریاستی حکومت ان کی بریت کو چیلنج کریں گی؟

اے آئی ایم آئی ایم کے سر براہ اسد الدین اویسی  نے 2008 کے مالیگاؤں بلاسٹ کیس میں تمام ملزمین کو بری کئے جانے پر مایوسی کا اظہار کیا

دعوت ویب ڈیسک

نئی دہلی ،31 جولائی :۔

2008 مالے گاؤں بم دھماکہ کیس میں آج این آئی اے کی خصوصی عدالت نے تمام ملزمین کو بری قرار دیا۔عدالت نے ناکافی ثبوت کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں بری کر دیا۔دریں اثنا عدالت کے اس فیصلے پر جہاں ہندوتو تنظیموں ،بی جے پی اور دائیں بازو کی تنظیموں کی جانب سے فیصلے کا خیر مقدم کیا جا رہا ہے وہیں دوسری جانب مسلم تنظیموں اور رہنماؤں کی جانب سے اس فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیا جا رہا ہے اور سوال کیا جا رہا ہے کہ اس دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی موت کا آخر ذمہ دار کون ہے؟کیا انہیں کبھی سزا مل پائے گی؟

اسی سلسلے میں اے آئی ایم آئی ایم کے سربراہ اور حیدرآباد کے ایم پی اسدالدین اویسی نے 2008 کے مالیگاؤں دھماکہ کیس میں فیصلے کو "مایوس کن” قرار دیا ہے  ۔ اویسی نے سوال کیا کہ کیا بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی اور مہاراشٹر کی حکومتیں بری ہونے والوں  کی بریت کوچیلنج کریں گی، جس طرح انہوں نے 2006 کے ممبئی ٹرین دھماکہ کیس میں بریت کی مخالفت کرنے کے لیے سرعت کا مظاہرہ کیا تھا۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر  اویسی نے  فیصلے  پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے لکھا کہ  "مالیگاؤں دھماکہ کیس کا فیصلہ مایوس کن ہے۔ دھماکے میں چھ نمازی مارے گئے اور تقریباً 100 زخمی ہوئے۔ انہیں ان کے مذہب کی وجہ سے نشانہ بنایا گیا۔ بری ہونے کے لیے جان بوجھ کر ناقص تفتیش/استغاثہ ذمہ دار ہے۔

انہوں نے نشاندہی کی کہ عدالت کو فیصلے تک پہنچنے میں 17 سال لگ گئے، صرف ثبوت کی کمی کی وجہ سے تمام ملزمان کو مجرم نہیں ٹھہرایا گیا۔انہوں نے سوال کیاکہ کیا مودی اور فڑنویس کی حکومتیں اس فیصلے کے خلاف اپیل کریں گی جس طرح انہوں نے ممبئی ٹرین دھماکوں کی بریت میں تیزی سے روکنے کا مطالبہ کیا تھا؟ کیا مہاراشٹر کی ‘سیکولر’ سیاسی جماعتیں احتساب کا مطالبہ کریں گی؟ 6 لوگوں کو کس نے مارا؟ ۔

انہوں نے اے ٹی ایس کے سابق سربراہ ہیمنت کرکرے کے کردار کا بھی ذکر کیا جنہوں نے دھماکے کی تحقیقات کی قیادت کی تھی اور بعد میں 26/11 کے ممبئی دہشت گردانہ حملوں میں مارے گئے تھے۔ اویسی نے سادھوی پرگیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، "کرکرے نے مالیگاؤں میں سازش کا پردہ فاش کیا تھا اور بدقسمتی سے پاکستانی دہشت گردوں کے ذریعہ انہیں ہلاک کر دیا گیا۔اویسی نے سادھوی پرگیہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی ایم پی نے ریکارڈ پر کہاتھا کہ اس نے کر کرے کو شراپ دی تھی  اور ان کی موت اس  کی شراپ کا ہی نتیجہ تھی۔

انہوں نے یہ سوال کرتے ہوئے نتیجہ اخذ کیا کہ کیا این آئی اے اور اے ٹی ایس کے افسران کو ان کی ناقص تفتیش کے لیے کبھی ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔ "مجھے لگتا ہے کہ ہمیں جواب معلوم ہے۔ یہ ‘دہشت گردی کے خلاف سخت’ مودی حکومت ہے۔ دنیا یاد رکھے گی کہ اس نے ایک دہشت گرد کو ایک رکن پارلیمنٹ بنایا۔