’’میں بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کی مخالفت کرتا رہوں گا‘‘
بہوجن سماج پارٹی سے معطل کئے جانے کے بعد دانش علی کا رد عمل،کہا میں نے بی ایس پی کو ہمیشہ مضبوط کرنے کی کوشش کی
نئی دہلی ،10دسمبر :۔
بہوجن سماج پارٹی سے معطل کئے جانے کے بعد امروہہ سے لوک سبھا رکن دانش علی نے سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے بی ایس پی کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی تردید کی ہے ۔ دانش علی نے پارٹی کے ذریعہ اپنے خلاف کیے گئے فیصلہ پر مایاوتی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ اپنے سوشل میڈیا ایکس پر انھوں نے کہا کہ ’’بی ایس پی چیف مایاوتی کا یہ فیصلہ افسوسناک ہے اور اگر بی جے پی کی پالیسیوں کی مخالفت کرنا جرم ہے تو وہ کوئی بھی سزا بھگتنے کے لیے تیار ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ بی ایس پی نے دانش علی کو پارٹی مخالف سرگرمیوں کے الزام میں پارٹی سے معطل کر دیا۔ پارٹی سے نکالے جانے کے بعد امروہہ سے رکن پارلیمنٹ دانش علی نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے ’’میں بہن مایاوتی جی کا ہمیشہ شکرگزار رہوں گا کہ انھوں نے مجھے ٹکٹ دے کر لوک سبھا کا رکن بننے میں مدد کی۔ بہن جی نے مجھے بی ایس پارلیمانی پارٹی کا لیڈر بھی بنایا۔ مجھے ہمیشہ ان کی حمایت ملی۔ (لیکن) ان کا آج کا فیصلہ افسوسناک ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں نے اپنی پوری محنت اور لگن سے بی ایس پی کو مضبوط کرنے کی کوشش کی ہے اور کبھی بھی کسی طرح سے پارٹی مخالف کام نہیں کیا ہے۔ اس بات کی گواہ امروہہ علاقہ کی عوام ہے۔‘‘
دانش علی کا کہنا ہے کہ ’’میں نے بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کی مخالفت ضرور کی ہے اور کرتا رہوں گا۔ چند سرمایہ داروں کے ذریعہ عوام کی ملکیت کی لوٹ کے خلاف بھی میں نے آواز اٹھائی اور اٹھاتا رہوں گا، کیونکہ یہی سچی عوامی خدمت ہے۔ اگر ایسا کرنا جرم ہے تو میں نے یہ جرم کیا ہے اور میں اس کی سزا بھگتنے کو تیار ہوں۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں ’’میں امروہہ کی عوام کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ آپ کی خدمت میں ہمیشہ حاضر رہوں گا۔‘‘