2025 میں بھارت کی جی ڈی پی کی شرح میں کمی کے اندازوں سے ملک میں بے روزگاری کا سنگین خطرہ
نئی دہلی،12 جنوری :۔
اقوام متحدہ نے جمعرات 9 جنوری کو بھارت کی جی ڈی پی کی شرح نمو اور 2025 میں ترقی کے حوالے سے ایک رپورٹ جاری کی ہے۔ اقوام متحدہ کی طرف سے جاری کردہ عالمی اقتصادی صورتحال اور امکانات کی رپورٹ کے مطابق سال 2025 میں ہندوستان کی شرح نمو 6.6 فیصد تک گرنے کا امکان ہے۔ جبکہ سال 2024 میں یہ 6.9 فیصد تھی۔ یعنی اندازوں کے مطابق اس سال کمی ہو سکتی ہے۔
اگر رپورٹوں پر یقین کیا جائے تو یہ جی ڈی پی کے اعداد و شمار آنے والے دنوں میں نریندر مودی کی حکومت کے لیے مشکل ثابت ہو سکتے ہیں، جسے بے روزگاری کی شرح میں اضافے کے الزامات کا سامنا ہے۔تاہم، 2026 کے لیے ملک کی مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کی شرح نمو کا تخمینہ 6.7 فیصد لگایا گیا ہے۔ اس تخمینے کے مطابق، کووڈ وبائی مرض کے بعد ایک سال میں مضبوط بحالی کے بعد، مسلسل تین سال تک سات فیصد سے بھی کم ترقی ہوگی۔ کیونکہ سال 2023 میں جی ڈی پی کی شرح نمو 8 فیصد تھی۔
شرح نمو میں کمی سے بیروزگاری بڑھے گی۔
ایسی صورت حال میں بہت سے منفی اثرات دیکھے جا سکتے ہیں۔ یہ خاص طور پر بے روزگاری کو متاثر کرے گا۔ یہ پہلے ہی بے روزگاری کی دلدل میں پھنسے ملک کے لیے خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں۔اس کا اشارہ مرکزی وزارت شماریات اور پروگرام کے نفاذ کے تخمینوں میں بھی واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جس میں 6.4 فیصد کی ترقی بتائی گئی ہے۔ بڑھتی ہوئی بے روزگاری سے نمٹنے کے لیے جی ڈی پی کی شرح نمو میں اضافہ کرنا بہت ضروری ہے، کیونکہ یہی روزگار کے مواقع بڑھانے کی بنیاد ہے۔
رپورٹ کے مطابق یکم فروری کو پیش کیے جانے والے بجٹ میں حکومت کو ایسے اقدامات کرنے ہوں گے جس سے جی ڈی پی میں بہتری آئے گی اور زیادہ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ ملک میں بے روزگاری بڑھنے کا خطرہ ہے کیونکہ اس بار کے اعداد و شمار وزارت شماریات کے 2024 کے لیے 8.2 فیصد شرح نمو کے تخمینہ سے کم ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ کمی دوسری سہ ماہی کی کساد بازاری، حکومتی اخراجات میں کٹوتیوں، بلند شرح سود اور قرض دینے کے سخت قوانین کا نتیجہ ہے۔
نوجوانوں اور تعلیم یافتہ طبقے میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔
بھارت میں بے روزگاری ایک پیچیدہ مسئلہ بن چکی ہے۔ خاص طور پر نوجوانوں اور تعلیم یافتہ طبقے میں اس میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کی 2023 کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں 15-24 سال کی عمر کے نوجوانوں کی بے روزگاری کی شرح 28.3 فیصد تک پہنچ گئی ہے، جو کہ عالمی اوسط 13.5 فیصد سے دوگنی ہے۔رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ کووڈ-19 وبائی امراض کے بعد روزگار کے مواقع میں کمی اور سست بحالی نے اس صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔
(بشکریہ:انڈیا ٹو مارو ہندی)