2024 میں غزہ جنگ میں 85 صحافیوں کا قتل،82 کا تعلق فلسطین سے

2024 میں 75 فیصد صحافی اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنے، صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے  والی  عالمی تنظیم ’کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس‘ (سی پی جے) کی رپورٹ میں انکشاف

نئی دہلی ،14 فروری :۔

صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے بنائی گئی عالمی تنظیم ’کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس‘ (سی پی جے) کے مطابق سال 2024 صحافیوں کے لیے سب سے خونی سال رہا ہے۔ سی پی جی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال تنازعات میں کم از کم 124 صحافیوں نے اپنی جانیں گنوائی ہیں، جن میں سے 75 فیصد صرف اسرائیلی حملے میں ہلاک ہوئے ہیں۔ سی پی جی نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ 2023 کے مقابلے میں 2024 میں صحافیوں کی موت میں 22 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔ واضح ہو کہ صحافیوں کی ہلاکت سے متعلق مذکورہ اعداد و شمار، پوری دنیا میں بین الاقوامی تنازعات، سیاسی بدامنی اور جرائم کی بڑھتی ہوئی سطح کی عکاسی کرتا ہے۔

سی پی جے گزشتہ 30 سالوں سے صحافیوں کے خلاف ہو رہے حادثات کا ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے، جس میں 2024 سب سے مہلک رہا۔ سی پی جے کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 18 ممالک میں صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کو قتل کیا گیا ہے۔ سی پی جے کے مطابق غزہ جنگ میں کل 85 صحافی مارے گئے اور سب سے کے سب اسرائیلی فوج کی جانب سے کی گئی گولی بار کے شکار ہوئے۔ علاوہ ازیں رپورٹ میں اس بات کی بھی جانکاری دی گئی ہے کہ ہلاک ہونے والے 85 صحافیوں میں سے 82 کا تعلق فلسطین سے تھا۔

اسرائیل-غزہ جنگ کے علاوہ کی بات کی جائے تو سوڈان اور پاکستان صحافیوں اور میڈیا اہلکاروں کے قتل میں دوسرے نمبر پر ہے، جہاں 6-6 صحافیوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔ اس کے بعد میکسیکو میں 5 صحافیوں کو قتل کیا گیا ہے، جسے صحافیوں کے لیے سب سے خطرناک ممالک میں سے ایک تصور کیا جاتا ہے۔ وہیں تشدد سے متاثرہ ملک ہیٹی میں بھی 2 صحافیوں کو قتل کیا گیا۔ علاوہ ازیں رپورٹ میں دیگر موتیں میانمار، موزمبیق، ہندوستان اور عراق میں بتائی گئی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سی پی جے 1992 سے صحافیوں کی اموات کے حوالے سے ڈیٹا اکٹھا کر کے رپورٹ تیار کر رہی ہے۔ 2024 کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 24 صحافیوں کو جان بوجھ کر قتل کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وسائل کی قلت کی وجہ سے فری لانسرز سب سے کمزور ہیں، جن کی 2024 میں 43 اموات ہوئیں۔