2002 گجرات فساد کی متاثرہ اور سماجی کارکن ذکیہ جعفری کا انتقال
نئی دہلی ،یکم فروری :۔
2002 کے گجرات فسادات کی متاثرہ اور انصاف کے لیے طویل جدوجہد کرنے والی معروف سماجی کارکن ذکیہ جعفری کا اتوار کو انتقال ہو گیا۔ وہ کانگریس کے سابق ایم پی احسان جعفری کی بیوہ تھیں، جو فسادات کے دوران گلبرگ سوسائٹی قتل عام میں مارے گئے تھے۔
انسانی حقوق کی کارکن اور ذکیہ جعفری کی دیرینہ حامی تیستا سیٹلواد نے سوشل میڈیا پر یہ خبر شیئر کی۔ “ذکیہ آپا، ایک ہمدرد رہنما، صرف 30 منٹ قبل انتقال کر گئیں۔ قوم، خاندان، دوستوں اور دنیا ہمیشہ انہیں یاد رکھے گی۔
ذکیہ جعفری نے ایک طویل عرصے تک قانونی جنگ لڑتے ہوئے الزام لگایا کہ گجرات فسادات کی منصوبہ بندی کی گئی تھی اور اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کی قیادت میں ریاستی حکومت ذمہ دار تھی۔ 2012 میں، سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر کردہ خصوصی تحقیقاتی ٹیم (SIT) نے مودی کو کلین چٹ دے دی۔ ذکیہ جعفری نے اسے عدالت میں چیلنج کیا، لیکن جون 2022 میں سپریم کورٹ نے ایس آئی ٹی کے فیصلے کو برقرار رکھا اور ان کی عرضی کو خارج کر دیا۔عدالت کے فیصلے کے باوجود وہ ڈٹی رہیں۔ انہوں نے ایک بار کہا تھا کہ میں نے اپنے شوہر کو کھو دیا ہے، لیکن میں انصاف کے لیے لڑنا نہیں چھوڑوں گی۔