180سال پرانی نوری جامع مسجد پر بلڈوزر کارروائی،غیر قانونی حصہ منہدم

اتر پردیش کے فتح پور ضلع میں واقع مسجد سڑک کی توسیع کاری کی زد میں آ رہی تھی ،13 دسمبر کو ہائی کورٹ میں سماعت سے قبل ہی انتظامیہ نے بلڈوزر چلا دیا

نئی دہلی ،10 دسمبر :۔

اتر پردیش حکومت  کی جانب سے سڑکوں کی توسیع کے نام پر انہدامی کارروائی جاری ہے۔تازہ معاملہ اتر پردیش کے فتح پور کا معاملہ ہے جہا ں180 سال قدیم نوری جامع مسجد کے غیر قانونی حصے کو منہدم کر دیا گیا ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں پولیس دستے تعینات رہے۔پی ڈبلیو ڈی محکمہ کی جانب سے مسجد کی انہدامی کارروائی کی گئی ۔بتایا جاتا ہے کہ محکمہ نے ایک ماہ پہلے نوٹس دیا تھا ۔ یہ مسجد للولی قصبے  میں باندہ ساگر مارگ میں بنی تھی۔حالانکہ مسجد انتظامیہ کی جانب سے نوٹس پر ایک ماہ کا وقت مانگا گیا تھا اور ہائی کورٹ میں اس کی سماعت بھی آئندہ 13 دسمبر کو ہونے والی تھی لیکن اس سے پہلے ہی یوگی حکومت نے مسجد کے خلاف انہدامی کارروائی کر دی۔

رپورٹ کے مطابق منگل کو کارروائی سے قبل موقع پر بڑی تعداد میں پولیس کے جوان تعینات رہے۔ اے ایس پی ،اے ڈی ایم ،آر اے ایف ،پی اے سی سمیت متعدد تھانوں کے فورس موقع پر موجود رہے۔ موقع پر پانچ سی او ، دس دتھانہ انچارج،دو سوکانسٹبل،ہیڈ کانسٹبل اور ایک کمپنی پی اے سی اور آر اے ایف موجود رہے۔کہا جا رہا ہے کہ یہ مسجد سڑک کی توسیع کے دائرے میں آ رہی تھی۔اے ڈی ایم فتح پور نے پہلے ہی اس معاملے میں نوٹس جاری کیا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ قدیم مسجد کو نہیں منہدم کیا گیا ہے بلکہ جو حصہ غیر قانونی طور پر تعمیر کیا گیا تھا اسی کو گرایا گیاہے۔ اسی کے دائرے میں یہ مسجد آ رہی تھی۔

واضح رہے کہ اس معاملے کو لے کر 13 دسمبر کو ہائی کورٹ میں سماعت ہونی ہے۔ مسجد کی جانب سے کورٹ میں ایک عرضی بھی داخل کی گئی تھی لیکن کورٹ نے اس معاملے میں اسٹے نہیں دیا تھا ۔ اس کے بعد انتظامیہ نے اس مسجد کے غیر قانونی حصے کو منہدم کر دیا۔بتایا جا رہا ہے کہ یہ انہدامی کارروائی ستمبر سے ہی جاری ہے۔ مسجد انتظامیہ کی جانب سے ایک ماہ کا وقت مانگا گیا تھا وقت گزر جانے کے بعد ہی کارروائی کی گئی ۔