07 کشمیری طلباء بھارت کے ورلڈ کپ میں شکست کا جشن منانے پر گرفتار

سرینگر، 27 نومبر
جموں و کشمیر کے گاندربل میں واقع شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگریکلچرل سائنسز اینڈ ٹکنالوجی میں داخلہ لینے والے سات کشمیری طلبائ  کو آسٹریلیا کے خلاف ہندوستان کی شکست پر جشن منانے پر گرفتار کر لیا گیا ہے۔ان طلبائ  کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں روک تھام ایکٹ کی دفعہ 13 اور تعزیرات ہند کی دفعہ 505 اور 506 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جو عوامی فساد اور مجرمانہ دھمکیوں سے متعلق ہے۔ گاندربل کے پولیس سپرنٹنڈنٹ نکھل بورکر نے سات طلبہ کی گرفتاری کی تصدیق کی۔ لیکن انہوں نے ان الزامات کو ظاہر نہیں کیا جن کے تحت طلبائ  پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ بورکر نے کہا، "ہم نے کچھ سیکشنز کو استعمال کیا ہے لیکن جب بھی کسی کیس میں تفتیش ہوتی ہے، تحقیقات کے نتائج کے مطابق کچھ سیکشنز کو شامل یا حذف کر دیا جاتا ہے۔
بورکر نے کہا۔ تفتیش جاری ہے اور جو کچھ بھی ہوگا، ہم آپ کو اس وقت بتا دیں گے۔ ورلڈ کپ فائنل کے ایک دن بعد درج کیا گیا یہ مقدمہ جموں و کشمیر سے باہر کے ایک طالب علم کی شکایت کی بنیاد پر درج کیا گیا ہے۔ سات طالب علموں کو 20 نومبر کو گرفتار کیا گیا تھا۔ شکایت میں، طالب علم نے یونیورسٹی کے ویٹرنری سائنسز اور حیوانات کے شعبے میں داخلہ لینے والے سات مقامی کشمیری طلبائ  کا نام لیا ہے جنہوں نے مبینہ طور پر بھارت کی حمایت کرنے پر اسے "گالی” دی اور "دھمکی” دی۔

شکایت میں لکھا ہے کہ "انہوں نے مجھے دھمکی بھی دی کہ میں چپ رہوں ورنہ مجھے گولی مار دی جائے گی۔ شکایت میں یہ بھی الزام لگایا گیا ہے کہ ملزم طلبائ  نے میچ کے بعد پاکستان کی حمایت میں نعرے لگائے "جس سے جموں و کشمیر کے باہر کے یونین ٹیریٹری کے طلبائ  میں خوف پیدا ہوا۔ یونیورسٹی کے ایک اہلکار نے، جس نے شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا،یہ واقعہ 19 نومبر کو گاندربل ضلع میں یونیورسٹی کے شوہاما کیمپس کے دو انڈرگریجویٹ ہاسٹلوں میں سے ایک میں اس وقت پیش آیا جب فائنل میں ہندوستان آسٹریلیا سے ہار گیا۔

افسر نے کہاشکایت کنندگان، جو زیادہ تر جموں و کشمیر سے باہر کے طالب علم ہیں، الزام لگاتے ہیں کہ کچھ مقامی طلبائ  ، جو ہاسٹل میں بھی رہتے ہیں، خوش ہو گئے اور ہاسٹل کے ماحول میں نعرے بازی شروع کر دی۔وہ یہ بھی الزام لگاتے ہیں کہ کچھ طالب علم بھی انہیں دھمکیاں دینے آئے تھے۔جبکہ طالب علموں کے درمیان کوئی تشدد یا تصادم نہیں ہوا، اہلکار نے مزید کہا، شکایت کنندگان نے ہاسٹل کے اندر مبینہ نعرے بازی کی ویڈیو بنائی۔ اہلکار نے کہانہوں نے پولیس کو ایک ویڈیو پیش کی ہے جس میں کچھ طلبائ  اندھیرے میں نعرے لگا رہے ہیں۔اہلکار کے مطابق، سات ملزمان طالب علم، جو اس وقت پولیس ریمانڈ میں ہیں، زیادہ تر ویٹرنری سائنسز اور حیوانات کے شعبے میں چوتھے سال کے انڈرگریجویٹ طالب علم ہیں۔یہ ایک افسوسناک واقعہ ہے۔