یو پی :چوطرفہ تنقید کے بعد محکمہ تعلیم نےویر عبد الحمید کے نام پر اسکول کا نام بحال کیا

نئی دہلی ،17 فروری:۔
بی جے پی کی حکمرانی والی ریاستیں مسلم دشمنی میں اس قدر اندھی ہو چکی ہیں کہ ملک کیلئے اپنی جان قربان کرنے والے شہیدوں کی بھی توہین کرنے سے نہیں چوک رہی ہیں ۔ مسلمانوں یا اردو نام کے اداروں اور علاقوں کا نام تبدیل کرنا تو ایک معمول بن چکا ہے مگر اس تبدیلی کی اندھی لہر نے محب وطن شہیدوں کو بھی نہیں بخشا ہے۔ تازہ معاملہ اتر پردیش کی یوگی حکومت کے تعلیمی محکمہ کا ہے۔ غازی پور میں واقع 1965 ہند پاک جنگ کےہیرو اور پرمویر چکر فاتح ویر عبد الحمید کے نام پر چلنے والے اسکول کا نام ہی تبدیل کر دیا ۔معاملہ غازی پور کے دھامو پور کا ہے۔ویر عبد الحمید کے نام پر پرائمری اسکول کا نام تبدیل کر کے محکمہ تعلیم نے پی ایم شری کمپوزٹ ودیالیہ دھامو پور رکھ دیا جس پر اس معاملے میں چو طرفہ تنقید کی گئی او ر بی جے پی حکومت کو ایک شہید کی توہین کا الزام عائد کیا گیا تو محکمہ ہوش میں آیا اور پھر سے شہید ویر عبد الحمید کے نام پر اسکول کا نام بحال کر دیا گیا ۔محکمہ تعلیم کے اس فیصلے کو شہید کے اہل خانہ اور کئی سیاسی رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ۔انہوں نے اس نام کی تبدیلی کو شہید کی توہین قرار دیاتھا۔
واضح رہے کہ اس سلسلے میں ویر عبدالحمید کے پوتے جمیل عالم نے تبدیلی پر شدید ناراضگی کا اظہار کیاتھا۔ انہوں نے کہا کہ اس اسکول کا نام ان کے دادا کے نام پر رکھا گیاہے تاکہ قوم کے لیے ان کی عظیم قربانی کو خراج تحسین پیش کیا جا سکے، اور انہوں نے نام تبدیل کرنے کو سکول کے حکام کی طرف سے من مانی اور توہین آمیز اقدام قرار دیا۔
عالم نے بیسک ایجوکیشن آفیسر (BSA) کے پاس ایک سرکاری شکایت درج کرائی، جس میں اسکول کا اصل نام بحال کرنے کے لیے فوری کارروائی پر زور دیا۔شکایت کے جواب میں بی ایس اے غازی پور کے افسر ہیمنت راؤ نے اس مسئلہ کو تسلیم کیا۔ اسکول کے ہیڈ ماسٹر نے مبینہ طور پر واضح کیا کہ ویر عبدالحمید کا نام اسکول کے دستاویزات میں سرکاری طور پر درج نہیں تھا۔ راؤ نے یقین دلایا کہ وہ ذاتی طور پر اس معاملے کی تحقیقات کریں گے، اور ان کی میراث کے احترام کی اہمیت کو اجاگر کریں گے۔ انہوں نے وعدہ کیا کہ اگر کوئی طریقہ کار کی کوتاہیوں کا پتہ چلا تو مناسب کارروائی کریں گے۔
کانگریس ایم پی عمران پرتاپ گڑھی نے بھی اس اقدام کی مذمت کی تھی، اور ویر عبدالحمید کے اعزاز میں اسکول کا نام بحال کرنے کا مطالبہ کیاتھا۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا تھاکہ وہ ادارے کو ہیرو کی یادگار کے طور پر محفوظ رکھے۔
اب جب چو طرفہ تنقید کے بعد محکمہ تعلیم نے پھر سے نام بحال کر دیا تو کانگریس رہنما نے اس پر بھی اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ایکس پوسٹ پر رد عمل دیا ہے۔
کانگریس رہنما عمران پرتاپ گڑھی نے لکھا کہ غازی پور کے پرم ویر چکر فاتح ویر عبدالحمید اسکول کا نام تبدیل کرنے کی خبر کے بعد سوشل میڈیا پر ہنگامہ آرائی سے مجبور ہوکر محکمہ تعلیم نے اسکول کا نام دوبارہ شہید ویر عبدالحمید کے نام پر رکھ دیا ہے۔
لواحقین سے مسلسل رابطے میں ہوں، ان کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ماضی میں بھی ایک بار ہو چکا ہے، میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ بار بار ایسا کرنے والے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کو یقینی بنایا جائے تاکہ آئندہ کوئی بھارت کے بہادر بیٹوں کی شہادت کی توہین کرنے کی جرات نہ کرے۔