یو پی :دو مسلم نوجوانوں پر متشددہجوم کا حملہ ،بے رحمی سے پیٹا
دکاندار کو ساما ن تبدیل نہ کرنے پر ہوئی بحث کے بعد ہجوم کا حملہ، بے رحمی سے پیٹا،پولیس نے متاثرین کے خلاف ہی معاملہ درج کیا
نئی دہلی ،03 جولائی :۔
اتر پردیش کی یوگی پولیس کا کارنامہ بھی عجب ہے خاص طور پر مسلمانوں کے خلاف ،اتر پردیش کے بلند شہر میں ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا ہے جہاں ہجومی تشدد کے شکار نوجوانوں کے خلاف ہی پولیس نے امن کو نقصان پہنچانے کا معاملہ درج کر لیا ہے۔سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوا ہے۔ یہاں دو حقیقی بھائی تنظیم اور فیضان ایک دکان پر کاربونیٹ بدلنے گئے تھے۔ کاربونیٹ تبدیل نہ کرنے پر دکاندار سے ان کی بحث ہوئی۔ اسی دوران وہاں موجود کچھ لوگوں نے دونوں بھائیوں کو سرعام مارنا شروع کردیا۔ حیرت کی بات ہے کہ پولیس نے اسے مارنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ بلکہ مار پیٹ کرنے والے دونوں بھائیوں کے خلاف امن کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ مار پیٹ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔ اس ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بھیڑ کا ایک حصہ دونوں بھائیوں کی پٹائی کر رہا ہے۔ لیکن ان کو بچانے کے لیے کوئی آگے نہیں آرہا ہے۔ مار پیٹ کے دوران چوٹ لگنے کی وجہ سے انکے جسم سے خون بھی بہہ رہا ہے۔ لیکن متشدد بھیڑ کو ان پر کوئی رحم نہیں آ رہا ہے۔
وائرل ویڈیو پر لوگ مختلف رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں ۔ صارفین نے اسے مسلمانوں کے خلاف پھیلائی گئی نفرت کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔اور اس بے رحم بھیڑ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔دریں اثنا سنت لال دکاندار کا الزام ہے کہ فیضان اپنے مزید دو ساتھیوں کو بلا کر دکان میں خوش کر مار پیٹ کرنے کی کوشش کی جس کے بعد پڑوس کے دکانداروں نے سنت لال کی حمایت میں دونوں بھائیوں کے ساتھ مار پیٹ کی ۔