یو پی :ایودھیا میں دلت  لڑکی کے بہیمانہ قتل  پر حیران کن خاموشی

کولکاتہ کے آر جی کر معاملے سے زیادہ درندگی مگر مین اسٹریم میڈیا  میں خاموشی، حکومت الزامات میں مصروف

نئی دہلی ،03 فروری:

اتر پردیش کے ایودھیا میں گزشتہ روز ایک دلت لڑکی کا بہیمانہ قتل کر دیا ۔اب اس معاملے میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے تین ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ ایس ایس پی راج کرن نیئر نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ ہری رام کوری ، وجے ساہو اور دگوجے سنگھ کو گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایاکہ نوجوان کا قتل تین ملزمین نے شراب کے نشے میں کی تھی ۔ گاؤں کے ہی ایک اسکول میں قتل ہوا تھا۔ قتل کر نالے کے پاس لاش پھینک دی گئی تھی ۔ پولیس تینوں ملزمین کو ریمانڈ پر لیگی۔

رپورٹ کے مطابق ایودھیا میں جمعہ کی شام سے لاپتہ ایک نوجوان لڑکی کی لاش برہنہ حالت میں ملی تھی ۔ واقعہ کوتوالی علاقے کے سہنوا گاؤں کی تھی ، جہاں حیوانوں نے دلت لڑکی کے ساتھ درندگی کی ۔30 جنوری کی رات 22 سالکی لڑکی مذہبی تقریب میں شرکت کی لئے گئی تھی جہاں رات تقریباً  11 بجے تک وہ گھر نہیں آئی ۔ رشتہ دراوں نے جب تلاش کی لیکن اس کا پتہ نہیں چل سکا۔ ہفتہ صبح نالے کے پاس لڑکی کی نیم برہنہ حالت میں لاش بر آمد ہوئی وہیں پاس میں خون سے لت کپڑے ملے۔ لڑکی کی بے رحمی سے قتل کیا گیا تھا ۔ اس کا ہاتھ پیر ٹوٹا ہوا تھا ۔ ساتھ ہی آنکھیں بھی پھوڑ دی گئی تھیں ۔ چہرے پر کئی جگہ زخم کے نشان تھے۔

لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ ابھی چند ماہ قبل بنگال میں آر جی کر اسپتال میں خاتون کی عصمت دری اور قتل معاملہ پر جہاں پورے ملک میں ہنگامہ برپا تھا اور مرکزی حکومت  کی جانب سے سخت قدم اٹھایا گیا اور ریاستی حکومت سے جوا ب طلب کیا گیا ۔مہینوں تک احتجاج کا سلسلہ چلا ،ممتا بنرجی سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا گیا لیکن وہیں جب اس سے زیادہ درندگی ایک دلت خاتون کے ساتھ بی جے پی کی حکمرانی والی ریاست میں بہیمانہ قتل کا واقعہ پیش آیا تو ہر طرف خاموشی ہے۔ میڈیا بھی اس پر معقول کوریج کرنے میں نا کام ہے۔بی جے پی اور گودی میڈیا کی یہ منافقت اس سے قبل ہاتھرس میں دلت لڑکی کی عصمت دری کے معاملے میں بھی نظر آیا تھا۔