یو پی ایس سی 2024 کے امتحان میں اقبال احمد کی کامیابی،مسلمانوں کو پنکچر بنانے کا طعنہ دینے والوں کو جواب
اتر پردیش کے سنت کبیر نگر کے پنکچر بنانے والے مقبول احمد کے بیٹے نے آئی اے ایس کے امتحان میں998 واں رینک حاصل کیا

نئی دہلی ،22 اپریل :۔
حالیہ دنوں میں وقف قانون اور مسلمانوں کے تعلق سے وزیر اعظم نریندر مودی کا ایک متنازعہ بیان سرخیوں میں رہا جس کی تنقیدیں بھی کی گئیں ۔وزیر عظم نے مسلمانوں کو پنچر بنانے والا کہہ کر طنز کیا تھا لیکن بارہا مسلمانوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ مسلمان صرف پنچر نہیں بناتے بلکہ انہوں نے اس ملک کی تعمیر میں بہت سی خدمات انجام دی ہیں ۔آج یونین پبلک سروس کمیشن (یو پی ایس سی ) نے سول سروسز امتحان 2024 (سی ایس ای 2024) کے نتائج کا اعلان کیا تو اس بار امتحان میں 1009 امیدواروں کا انتخاب کا اعلان کیا گیا جس میں اتر پردیش کے سنت کبیر نگر کے رہنے والے اقبال کا نام بھی شامل تھا ۔ سنت کبیر نگر کے رہنے والے اقبال احمد نے UPSC 2024 کا امتحان پاس کیا ہے۔ انہوں نے 998 واں رینک حاصل کیا ہے۔اقبال احمد نے اپنی اس کامیابی سے پھر ایک پیغام دیا ہے کہ مسلمان صرف پنچکر نہیں بناتے بلکہ یو پی ایس سی میں کامیابی حاصل کر کے ملک کی خدمات بھی انجام دیتے ہیں اور حیرت انگیز طور پر اقبال احمد کے والد مقبول احمد سائیکل پنکچر کی دکان چلاتے تھے۔ایک سائیکل پنکچر بنانے والے کے بیٹے میں ملک کے انتہائی اہم امتحان میں کامیابی حاصل کر کے ان لوگوں کو جواب دیا ہے جو مسلمانوں کو پنچکر بنانے والا کہہ کر طنز کرتے ہیں ۔
رپورٹ کے مطابق مقبول احمد کی پنکچر کی دکان نندور میں اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی برانچ کے قریب تھی۔ صحت کے مسائل کی وجہ سے ان کی دکان پچھلے دو سال سے بند ہے۔ منگل 22 اپریل کو اعلان کردہ نتائج میں اقبال احمد کا نام سامنے آیا تو پورے علاقےمیں جشن کا سماں تھا۔ اقبال نے مشکل حالات میں اپنے خوابوں کی تکمیل کے لیے بہت محنت کی۔
اقبال احمد کے خاندان کی بات کریں تو ان کے تین بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ ان کا ایک بھائی پینٹر کا کام کرتا ہے۔ اقبال نے ابتدائی تعلیم مینڈھوال سے مکمل کی۔ پھر اعلیٰ تعلیم کے لیے گورکھپور چلے گئے۔ اس وقت اقبال بستی ضلع میں لیبر انفورسمنٹ آفیسر کے طور پر تعینات ہیں۔ ان کا خواب یو پی ایس سی میں کامیابی حاصل کرنا تھا جسے انہوں نے پورا کر لیا ہے۔
واضح رہے کہ پریاگ راج کے شکتی دوبے نےیو پی ایس سی سول سروسز امتحان 2024 میں ٹاپ کیا ہے۔ وہ پریاگ راج، اتر پردیش سے ہے۔ دوسرے نمبر پر ہرشیتا گوئل ہیں جو ایم ایس یونیورسٹی آف بڑودہ سے بی کام گریجویٹ ہیں۔ تیسرا مقام ڈونگرے آرکیٹ پراگ نے حاصل کیا جس نے وی آئی ٹی ویلور سے الیکٹریکل اور الیکٹرانکس انجینئرنگ میں بی ٹیک کیا ہے۔