یو پی:آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے معاملے پر بریلی میں ہنگامہ ،مظاہرین پر پولیس کی پر تشدد کارروائی

مولانا توقیر رضا کی قیادت میں جمع ہوئی بھیڑ پر پولیس نے لاٹھی چارج کی اور آنسو گیس کے گولے داغے،احتجاج کی اجازت نہ ملنے پر افرا تفری کا ماحول پیدا ہوا

نئی دہلی ۔26 ستمبر ـ

آئی لو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے پوسٹر اور بینر کا معاملہ اب مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے ۔ ملک بھر میں اس سلسلے میں ایک مہم چل رہی ہے ۔ اسی سلسلئے میں آج اتر پردیش کے بریلی میں نماز جمعہ کے بعد جمع ہوئی بھیڑ نے جب آئی لو محمد ؐ کا بینر اور پوسٹر لہرایا تو ہنگامہ برپا ہو گیا اور پولیس نے اس بھیڑ کو جمع ہونے کی اجازت نہیں دی جس سے ناراض مسلمانوں نے نعرے بازی شروع کر دی جس کے بعد معاملہ پر تشدد ہو گیا ۔ پولیس نے مظاہرین پر پر تشدد کارروائی شروع کی اور لاٹھی چارج کر دیا ۔اس دوران مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے آنسو گیس کے گولے بھی داغے گئے ۔

رپورٹ کے مطابق   مقامی عالم دین اور اتحادِ ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا کی اپیل پر سڑکوں پر اترنے والے مظاہرین پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ اس دوران کئی افراد کو حراست میں لے کر تھانے بھیج دیا گیا۔

پولیس کے مطابق مظاہرین مولانا توقیر رضا کی قیادت میں پیغمبر محمدؐ کے احترام اور محبت کا اظہار کر رہے تھے، جسے وہ اظہارِ رائے کی آزادی کے دائرے میں سمجھتے ہیں۔ نماز کے بعد کوتوالی علاقے میں مولانا توقیر کے رہائش گاہ اور مسجد کے سامنے بڑی تعداد میں لوگ جمع ہو گئے۔

خیال رہے کہ یہ تنازعہ کانپور سے شروع ہوا تھا، جہاں عید میلاد النبیؐ کے جلوس میں ’آئی لو محمدؐ‘ کے بینر پر 25 نوجوانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی، تاہم پولیس کا کہنا تھا کہ ایف آئی آر بینر کے سبب نہیں بلکہ راستہ بلاک کرنے اور دوسرے مذہب کے جذبات مجروح کرنے پر درج کی گئی تھی۔بریلی کی معروف درگاہ اعلیٰ حضرت نے اس کارروائی کی مذمت کی اور جماعت رضا مصطفیٰ کے تحت شہر بھر میں حمایت کے لیے پوسٹر مہم چلائی۔ گزشتہ ہفتے سے کئی علاقوں میں بینر لگائے گئے تھے۔

احتیاط کے طور پر، کمک تعینات کی گئی ہے اور نگرانی کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ پولیس نے متعدد افراد کی شناخت کر کے گرفتار کر لیا ہے۔ ڈی آئی جی اجے کمار ساہنی نے بتایا کہ مولانا توقیر رضا کی کال پر مسلم نوجوان بریلی کے اسلامیہ میدان میں جمع ہونے جارہے تھے۔ ان کا مقصد ”آئی لو محمد“ کے معاملے پر انتظامیہ کو میمورنڈم پیش کرنا تھا۔ اس سے پہلے، 4 ستمبر کو، عید میلاد النبی کے موقع پر کانپور میں پولیس نے کئی مسلم نوجوانوں کو "آئی لو محمد” کے پوسٹر اور بینرز آویزاں کرنے پر گرفتار کیا تھا۔ اسی معاملے پر نماز جمعہ کے بعد احتجاج کرنے والے لوگوں کو پولیس نے روکنے کی کوشش کی۔ انتظامیہ کی جانب سے اجازت کی منسوخی کے باوجود سینکڑوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

 

 

 

hacklink panel |
betorder giriş |
güncel bahis siteleri |
hacklink panel |
şans casino |
deneme bonusu veren siteler |
gamdom |
gamdom giriş |
yeni casino siteleri |
casino siteleri |
casibom |
deneme bonusu |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom giriş |
gamdom giriş |
gamdom |
gamdom |
gamdom giriş |
90min |
En yakın taksi |
Taksi ücreti hesaplama |
casibom |
casibom giriş |
meritking |
new |
hit botu |
meritking |
casinolevant |
onlyfans nude |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
onlyfans |
sweet bonanza oyna |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
deneme bonusu veren siteler |
bahis siteleri |
matadorbet giriş |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
1xbet giriş |
casino siteleri |
bahis siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
bonus veren siteler |
casino siteleri |
deneme bonusu veren siteler |
casino siteleri |
Meritking güncel |