یو اے پی اے کیس کے تحت ایف آئی آر کی منسوخی کیلئے نیوز کلک ہائی کورٹ سے رجوع
نئی دہلی ،04 اکتوبر :۔
گزشتہ دنوں 03 اکتوبر کو دہلی اسپیشل سیل کے ذریعہ غیر ملکی فنڈنگ کے الزام میں نیوز کلک کے خلاف کی گئی کارروائی اب ہائی کورٹ پہنچ گئی ہے ۔یو اے پی اے کے تحت گرفتار کئے گئے نیوز کلک کے ایڈیٹر انچیف اور سینئر صحافی پربیر پوریاکایستھ نے کہا کہ ان کی تنظیم دہشت گردی اور یو اے پی اے کے کے تحت دہلی پولیس کی ایف آئی آر کو منسوخ کرنے کے لیے دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کرے گی۔
بار اور بنچ نے رپورٹ کیا کہ پربیر پورکایستھ کے وکیل نے کہا کہ وہ ایف آئی آر اور گرفتاریوں کو منسوخ کرانے کی کوشش کریں گے۔
پورکایستھ اور نیوز کلک کے ایچ آر سربراہ امت چکرورتی سمیت دو لوگوں کی گرفتاری کے ایک دن بعد بدھ کو سات دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا گیا۔
تفتیشی حکام نے 17 اگست کو نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں الزام لگایا تھا کہ نیوز کلک نے ایک امریکی کروڑ پتی سے فنڈز وصول کیے تھے، نیو یارک ٹائمز نے لکھا تھا کہ "چینی پروپیگنڈے” کے پھیلاؤ کے لیے فنڈز فراہم کرنے کے الزام کے چند ہفتوں بعد، 17 اگست کو نیوز کلک ویب سائٹ اور اس کے صحافیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا۔
حراست میں لئے گئے صحافیوں میں تجربہ کار صحافی ارملیش، آنندیو چکرورتی، ابھیسار شرما، پرانجوئے گوہا ٹھاکرتا کے ساتھ ساتھ مورخ سہیل ہاشمی اور سنٹر فار ٹیکنالوجی اینڈ ڈیولپمنٹ کے ڈی راگھونندن بھی شامل تھے۔
پولیس نے بتایا کہ کل 37 افراد سے احاطے میں پوچھ گچھ کی گئی ہے، 9 خواتین مشتبہ افراد سے ان کے متعلقہ مقامات پر پوچھ گچھ کی گئی ہے اور ڈیجیٹل آلات، دستاویزات وغیرہ ضبط کر لیے گئے ہیں یا جانچ کے لیے جمع کر لیے گئے ہیں۔