یوگی کی راہ پر  ہماچل کی سکھو  سرکار،ہوٹلوں اور ڈھابوں پر نیم پلیٹ لگانے کا فرمان جاری

 

نئی دہلی ،25 ستمبر :۔

ہماچل پردیش گزشتہ کئی مہینوں سے ہندوتو تنظیموں کی سر گرمیوں کی پناہ گاہ کی شکل میں نمایاں طور پر ابھرا ہے ۔مساجد کے خلاف چل رہی ہندوتو شدت پسندوں کو کانگریس کی سکھو حکومت نے جس طرح شہہ دی ہے اس سے یہ الزامات عائد کئے جا رہے تھے کہ ہماچل میں گر چہ کانگریس کی حکومت ہے لیکن کام سارے بی جے پی حکومت والے کئے جا رہے ہیں ۔مساجد کے خلاف خود کانگریس کے رہنما اور کارکن پیش پیش تھے ۔اب ہماچل پردیش حکومت نے ایک  اور قدم بڑھاتے ہوئے  اس بات کو سچ ثابت کر دیا ہے  کہ ہماچل   کی کانگریس حکومت مکمل  طور پر بی جے پی کے نقش قدم پر چل رہی ہے ۔

ہماچل کی سکھو  حکومت نےایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست بھر میں کھانے پینے کے ادارے اپنے آپریٹرز، مالکان اور مینیجرز کے نام اور پتے ظاہر کریں۔حکومت نے  25 ستمبر کو اعلان کردہ اس فیصلے کا مقصد بتایا ہے  کہ ریاست کی فوڈ انڈسٹری میں شفافیت کو فروغ دینا اور عوامی تحفظ کو بڑھانا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ کل ہی اتر پردیش کی حکومت نے ریاست بھر میں  یہ حکم نامہ جاری کیا ہے اور سختی کے ساتھ تمام ڈھابوں اور ہوٹلوں اور کھانے پینے کی اشیا  فروخت کرنےوالوں کے لئے نام اور پتہ ظاہر کرنا  لازمی قرار دیا  ہے۔ یوگی حکومت کا دعویٰ ہے کہ حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ویڈیو کو دیکھتے ہوئے کھانے پینے کی اشیا میں شفافیت کے لئے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ یوگی نے انسانی پیشاب یا کھانے پینے میں دیگر اشیا کی ملاوٹ کو خطرناک قرار دیا ہے۔

ہماچل پردیش کے وزیر وکرمادتیہ سنگھ نے فیس بک پر  شیئر کرتے ہوئے کہا، "ہماچل میں، ہر ریستوراں اور فاسٹ فوڈ آؤٹ لیٹ کو مالک کی شناخت ظاہر کرنے  کا لازمی ہوگا  تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ لوگوں کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ اس کے لیے کل ہوئی شہری ترقی اور میونسپل کارپوریشن کی میٹنگ میں ہدایات جاری کی گئی ہیں۔