یوگی حکومت نے مولانا توقیر رضا خان کو اسلامیہ گراؤنڈ میں اجتماعی دعا کی اجازت نہیں دی 

اتحاد ملت کونسل کے سر براہ مولانا توقیر رضا خاں نے کہا کہ اب بھارت میں دعاپر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے  

بریلی، 17 نومبر  ۔

فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت پر پوری دنیا میں احتجاج کئے جا رہے ہیں ۔امریکہ اوربرطانیہ گرچہ اسرائیل کے ساتھ ہیں مگر وہاں کے عوام بڑی تعداد میں اسرائیل کے خلاف فلسطین کی حمایت میں سڑکوں پر احتجاج کر رہے ہیں لیکن ہندوستان میں حکومتی سطح پر فلسطین کے حق میں بولنا تو دور مظلوم فلسطینیوں کے لئے دعا کرنا بھی اب جرم کے زمرے میں شامل کر دیا گیا ہے ۔یہی وجہ ہے کہ مساجد میں اجتماعی دعا پر پابندی عائد کی جا رہی ہے ۔ راجدھانی دہلی میں مساجد کے اماموں کو نوٹس جاری ہونے کے بعد اب اتر پردیش کی یوگی حکومت نے بھی ایسا ہی قدم اٹھایا ہے ۔

رپورٹ کے مطابق بریلی میں اتحاد ملت کونسل کے سر براہ  مولانا توقیر رضا خا نے فلسطین کے مظلوموں کے لئے اجتماعی دعا کا اہتمام اسلامیہ گراؤنڈ میں کیا تھا لیکن یوپی حکومت نے اس کی اجازت نہیں دی اور اجتماعی دعا پر پابندی عائد کر دی۔

اس معاملے پر آئی ایم سی کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اب ہندوستان میں  دعاپربھی پابندی لگا دی گئی ہے۔

انتظامیہ نے آئی ایم سی کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان کو اسلامیہ گراؤنڈ میں اجتماعی دعا کی اجازت نہیں دی۔ اور انتظامیہ نے مولانا توقیر رضا کے پروگرام کا مقام تبدیل کر دیا۔ انتظامیہ نے نو محلہ مسجد میں دعا کی اجازت دے دی۔ جس کے بعد صبح سے ہی درگاہ اعلیٰ حضرت سے اسلامیہ گراؤنڈ اور مسجد نو محلہ تک پولیس کا گشت دیکھا گیا۔ لوگوں نے پولیس کے پہرے میں نماز ادا کی۔

قبل ازیں جمعہ کو مسلمانوں نے پرامن طریقے سے مساجد میں نماز جمعہ ادا کی۔ اس کے بعد نمازی نومحلہ مسجد میں جمع ہوئے، جس کے بعد فلسطین میں بے گناہوں کی شہادت کے ساتھ ساتھ ملک میں امن و امان کے لیے دعائیں مانگی گئیں۔

اتحاد ملت کونسل کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان نے مسجد نو محلہ سے باہر آتے ہی میڈیا سے  کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ اب بھارت میں دعا پر بھی پابندی لگا دی گئی ہے۔اب فلسطینیوں کے حق میں آواز تو دور ان کے لئے دعا کرنا بھی جرم قرار دیا گیا ہے ۔