یوپی: ہاتھرس میں مذہبی تقریب کے دوران بھگدڑ ، ہر طرف لاشیں ہی لاشیں
مرنے والوں میں خواتین کی تعداد زیادہ،متاثرین نے انتظامیہ کی لا پروائی کا لگایا الزام،بھولے بابا کے ست سنگ میں پیش آیا حادثہ
نئی دہلی،02 جولائی :۔
اتر پردیش کے ہاتھرس ضلع میں آج ایک ہولناک واقعہ میں سو سے زیادہ افراد ہلاک ہو گئے۔رپورٹ کے مطابق منگل کو اتر پردیش ہاتھرس میں ایک مذہبی تقریب میں بھگدڑ مچنے سے خواتین اور بچوں سمیت سو سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔بھگدڑ ایک ‘ست سنگ’ کے دوران ہوئی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ کمیونٹی ہیلتھ سنٹر سے ملنے والی تصویروں میں روتے ہوئے رشتہ داروں کی موجودگی میں کئی لاشیں بسوں اور ٹیمپوز میں لائی جا رہی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق ہاتھرس ضلع سے 47 کلو میٹر دور سکندرا راؤ تھانہ علاقے کے پھولرائی گاؤں میں بھولے بابا کے ستسنگ کے دوران بھگدڑ مچ گئی۔ اس دوران متعدد عقیدت مندوں کی موت ہو گئی اور ان کی لاشوں کو ایٹہ میڈیکل کالج پہنچایا گیا ہے۔ پولیس کو موصول ہونے والی ابتدائی معلومات کے مطابق ستسنگ ختم ہونے کے بعد لوگ ہال سے باہر نکل رہے تھے۔ پہلے باہر نکلنے کی دوڑ میں بھگدڑ مچ گئی۔ لوگ ایک دوسرے پر برس پڑے۔ زیادہ تر لوگ کچلے جانے سے مر گئے۔
دریں اثنا متعدد ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے جس میں متاثرین اسپتالوں میں ڈاکٹروں کے نہ ہونے اور انتظامیہ کی جانب سے کسی طرح کی دیکھ بھال نہ ہونے کا بھی الزام لگا رہے ہیں ۔ متعدد متاثرین نے ویڈیو میں بتایا کہ وہ خود متعد زخمیوں کو یہاں لایا ہے جن کی سانسیں چل رہی ہیں لیکن انہیں دیکھنے کے لئے وہاں موقع پر کوئی ڈاکٹر موجود نہیں ہے۔ایک نے دعویٰ کیا کہ یہاں ہیلتھ سینٹر میں صرف ایک ڈاکٹر موجود ہے۔ایک نے دعویٰ کیا کہ حادثے کو دو گھنٹے سے زیادہ وقت گزر چکا ہے مگر کوئی سرکاری افسر یہاں موقع پر نہیں آیا ہے ۔ یہاں کوئی دیکھنے والا اور زخمیوں کو اسپتال پہنچانے والا نہیں ہے۔
چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ نے واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور ان کی ہدایت پر واقعہ کی تحقیقات کے لئے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور صدر دروپدی مرمو نے بھی ہلاک ہونے والوں کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کر رہے ہیں۔ پی ایم مودی نے کہا کہ مرکز اتر پردیش حکومت کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہا ہے۔
بھولے بابا کون ہیں؟
ایک رپورٹ کے مطابق سنت بھولے بابا اصل میں کانشیرام نگر (کاس گنج) کے پٹیالی گاؤں کے رہنے والے ہیں۔ اس نے بتایا کہ پہلے وہ اتر پردیش پولیس میں بھرتی ہوئے تھے، لیکن 18 سال کی سروس کے بعد انہوں نے وی آر ایس لے لیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے ہی گاؤں میں ایک جھونپڑی میں رہتے ہیں اور لوگوں کو بھگوان کی عقیدت کا سبق سکھانے کے لیے اتر پردیش اور آس پاس کی ریاستوں میں گھومتےہیں ۔ بھولے بابا خود بتاتے ہیں کہ بچپن میں وہ اپنے والد کے ساتھ کھیتی باڑی کیا کرتے تھے۔ جوان ہوا تو پولیس میں بھرتی ہوگیا۔ ریاست کے ایک درجن پولیس اسٹیشنوں کے علاوہ انہیں انٹیلی جنس یونٹ میں تعینات کیا گیا تھا۔