یوپی کے گھوسی میں سماج وادی کی ریکارڈ جیت سےاپوزیشن اتحاد ’انڈیا ‘ پر جوش
نئی دہلی،09ستمبر :۔
ووٹوں کی گنتی کے بعد ملک کی چھ ریاستوں میں سات اسمبلی سیٹوں کے لیے 5 ستمبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا۔ بی جے پی نے تریپورہ کی دونوں سیٹوں پر قبضہ کر لیا ہے۔ دوسری طرف اتراکھنڈ کی باگیشور سیٹ ایک بار پھر بی جے پی کے ہاتھ میں آگئی ہے۔ بی جے پی امیدوار پاروتی داس نے یہ سیٹ صرف2400 ووٹوں سے جیتی ہےاور ہارتے ہارتے بچی -کانگریس نے ایک بار پھر کیرالہ کی پوتھوپلی سیٹ پر قبضہ کر لیا ہے۔ ترنمول کانگریس کے نرمل چند رائے نے مغربی بنگال کی دھوپگوڑی سیٹ پر بی جے پی کی تاپسی رائے کو شکست دی ہے۔ جھارکھنڈ مکتی مورچہ کی بے بی دیوی نے جھارکھنڈ کے ڈمری اسمبلی حلقہ میں آل جھارکھنڈ اسٹوڈنٹس یونین (اے جے ایس یو) کی یشودا دیوی کو شکست دی ہے۔ اترپردیش کی گھوسی اسمبلی سیٹ پر سماج وادی پارٹی کے امیدوار سدھاکر سنگھ نے بی جے پی کے دارا سنگھ چوہان کو شکست دی ہے۔
ان انتخابات کو اپوزیشن گروپ انڈیاکے لیے اگلے سال ہونے والے لوک سبھا انتخابات اور سال کے آخر میں ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے ایک بڑے امتحان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
جن سات سیٹوں پر انتخابات ہوئے ہیں ان میں اتراکھنڈ کی باگیشور، اتر پردیش کی گھوسی، کیرالہ کی پوتھوپلی، مغربی بنگال کی دھوپگوری، جھارکھنڈ کی ڈمری اور تریپورہ کی دھان پور، باگیشور اور دھوپگوری شامل ہیں اتر پردیش کی گھوسی سیٹ موجودہ ایم ایل اے اور او بی سی لیڈر دارا سنگھ چوہان کے ایس پی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد خالی ہوئی تھی۔ دارا سنگھ اب اس سیٹ پر بی جے پی کے امیدوار کی حیثیت سے شکست کھا چکے ہیں۔ سماج وادی پارٹی کے سدھاکر سنگھ نے دارا سنگھ کو 42759 ووٹوں سے شکست دی۔ انہیں 1,24,447 ووٹ ملے جبکہ دارا سنگھ کو 81,668 ووٹ ملے۔ گھوسی اسمبلی میں اتنی بڑی فتح کبھی نہیں ملی۔