یوپی: نابالغ دلت لڑکی کی عصمت دری کے معاملے میں سمجھوتہ کیلئے دباو ڈالنے پرخودکشی

نئی دہلی،24 جون :۔

اترپردیش کے بارہ بنکی ضلع میں عصمت دری کی شکایت پر پولیس کارروائی میں تاخیر کی وجہ سے 16 سالہ نابالغ دلت طالبہ کی خودکشی کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہ الزام لگایا گیا ہے کہ عصمت دری کا شکار لڑکی پر پولیس کی طرف سے ملزم کے ساتھ ’’سمجھوتہ‘‘ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جا رہا تھا۔متاثرہ نے شکایت کے پانچ دن بعد خود کشی کر لی۔

رپورٹ کے مطابق  نویں جماعت میں پڑھنے والی دلت طالبہ کے ساتھ گاؤں کے دو نوجوانوں نے مبینہ طور پر عصمت دری کی، لیکن پولیس نے اس کی شکایت کرنے کے بعد بھی کوئی کارروائی نہیں کی۔ متاثرہ کے اہل خانہ کا الزام ہے کہ پولیس کی لاپرواہی کی وجہ سے اس نے خودکشی کی۔

خودکشی کے بعد درج کرائی گئی شکایت میں کہا گیا ہے، ”میری بھانجی نے جمعرات کو خودکشی کرلی۔ 17 جون کو پڑوسی کے خلاف میری بھانجی کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ جس کے بعد اسے ملزمان کی جانب سے مسلسل دھمکیاں دی جارہی تھیں جس سے تنگ آکر اس نے خودکشی کرلی۔

اس معاملے میں بارہ بنکی کے ایس پی دنیش کمار سنگھ نے کہا ہے کہ، "تفتیشی افسر سب انسپکٹر یوگیندر پرتاپ سنگھ کو تحقیقات میں لاپرواہی برتنے پر معطل کر دیا گیا ہے اور ان کے خلاف محکمانہ انکوائری شروع کر دی گئی ہے۔”

 

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ  کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ مقامی پولیس والوں نے ان پر عصمت دری کا الزام لگانے والے شخص کے ساتھ صلح کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔ لڑکی کے چچا نے کہا کہ جب ہم پولیس اسٹیشن گئے تو انہوں نے ایف آئی آر درج کرائی اور شام تک ہمیں بٹھایا۔ مجھے نہیں معلوم کہ ان (پولیس والوں اور ملزمان) کے درمیان کیا ہوا… انہوں نے کہا کہ یہ آپ کی لڑکی کی عزت کا معاملہ ہے۔ اور وہ ہم پر سمجھوتہ کرنے کے لیے دباؤ ڈالا۔

رپورٹ کے مطابق، لڑکی کی ماں نے کہا، "ملزمان نے میری بیٹی کو دھمکی دی کہ اگر اس نے سمجھوتہ نہیں کیا تو وہ اسے دوبارہ ریپ کریں گے اور اس کی تذلیل کریں گے، اور وہ کہیں بھی اپنا منہ نہیں دکھا سکے گی ۔ ملزمان نے کہا تھا کہ انہیں کوئی جیل نہیں بھیج سکتا۔  تاہم، پولیس کے مطابق، “لڑکی کا طبی معائنہ کیا گیا تھا اور جمعرات کو مجسٹریٹ کے سامنے اس کا بیان ریکارڈ کیا جانا تھا، لیکن اس سے پہلے ہی لڑکی نے خودکشی کر لی۔

آزاد سماج پارٹی کے قومی صدر چندر شیکھر آزاد نے اس واقعہ پر ٹویٹ کیا اور یوگی حکومت کی طرف سے بہوجنوں پر بڑھتے ہوئے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا۔چندر شیکھر آزاد نے ٹوئٹ کیا ہے کہ ’’وزیر اعلیٰ یوگی جی کے دور میں بہوجنوں کی کہیں نہیں سنی جا رہی ہے اور اب خطرناک ہو گیا ہے۔ بارہ بنکی میں اجتماعی عصمت دری کی گئی دلت طالبہ کی کوئی شنوائی نہ ہونے کی وجہ سے ملزمان کے حوصلے بلند ہوگئے اور وہ اپنی حرکات سے باز نہیں آئے اور آخر کار لڑکی نے اپنی جان دے دی۔ انتہائی افسوسناک، شرمناک اور قابل مذمت۔