یوپی میں میڈیکل اسٹاف کا الزام: ماسک اور سینیٹائزر مانگنے پر ہاتھ پیر توڑنے کی دھمکی دی گئی
پرینکا گاندھی نے ویڈیو شیئر کیا۔
نئی دہلی: کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اترپردیش کے باندہ گورنمنٹ میڈیکل کالج میں آؤٹ سورسنگ پر میڈیکل اسٹاف کے طور پر مقرر طالبہ کی ویڈیو شیئر کی ہے۔ مذکورہ طالبہ کورونا وائرس کے علاج کے لیے قرنطینہ مرکز میں تعینات ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے سینیٹائزر اور ماسک کے مطالبہ پر اس کی خدمات منسوخ کردیں۔ طالبہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ عملے کی تنخواہیں بھی بغیر بتائے کاٹی گئیں۔ طالبہ کہا کہ عملے سے کہا گیا تھا: "یہاں سے چلے جاؤ، ورنہ ان کے ہاتھ پیر ٹروا دیے جائیں گے… یوگی جی کا حکم آپ لوگوں کو نکالنے کے لیے آیا ہےـ‘‘ …
پرینکا گاندھی نے اس ویڈیو کو یہ کہتے ہوئے شیئر کیا کہ اس وقت ہمارے طبی عملے کو زیادہ سے زیادہ تعاون کی ضرورت ہے۔ وہ زندگی دینے والے ہیں اور جنگجوؤں کی طرح میدان میں ہیں۔ باندہ میں، نرسوں اور طبی عملے کو ذاتی تحفظ کا سازو سامان (PPE) نہ دینا اور ان کی تنخواہوں میں کٹوتی کرنا بہت بڑا ظلم ہے۔ پرینکا نے کہا : ’’میں یوپی حکومت سے اپیل کرتی ہوں کہ یہ وقت ان جنگجوؤں کے ساتھ ناانصافی کا نہیں بلکہ ان کی باتیں سننے کا ہے۔‘‘
इस समय हमारे मेडिकल स्टाफ को सबसे ज्यादा सहयोग करने की जरूरत है। वे जीवनदाता हैं और योद्धा की तरह मैदान में हैं। बांदा में नर्सों और मेडिकल स्टाफ को उनकी निजी सुरक्षा के उपकरण न देकर और उनके वेतन काट करके बहुत बड़ा अन्याय किया जा रहा है।
यूपी सरकार से मैं अपील करती हूँ कि..1/2 pic.twitter.com/hjpR78sacT
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) April 4, 2020