یوپی: مدرسہ اساتذہ 6 سال سے اعزازیہ  سے محروم، اسمبلی کے سامنے مظاہرہ

لکھنؤ31جنوری :۔

اتر پردیش کی یوگی حکومت مدارس کے سروے کرا کر غیر قانونی مدارس کو بند کرنے کا اعلان تو کرتی ہے مگر جو مدارس سرکاری سطح پر منظور ہیں ان مدارس کے سلسلے میں یوگی حکومت کتنی سنجیدہ ہے اس کا اندازہ ہم مدارس کے اساتذہ کی تنخواہو ں کے بارےے میں معلوم کر کے آسانی سے لگا سکتے ہیں۔ یوپی میں مدرسہ کے اساتذہ   گزشتہ 6 سال سے اعزازیہ سے محروم ہیں اور اب فاقہ کش کی نوبت سے گزر رہے ہیں ۔ ایسی صورت میں  وہ اسمبلی کے باہر مظاہرہ کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔گزشتہ دنوں سیکڑوں اساتذہ نے اسمبلی کے باہر مظاہرہ کیا اور اور حکومت سے انہیں اعزازیہ دینے کا مطالبہ کیا۔

انڈیا ٹو مارو کے لئے اکھلیش ترپاٹھی کی رپورٹ کے مطابق   اتر پردیش میں سینٹرل مدرسہ ماڈرنائزیشن اسکیم کے تحت کام کرنے والے اساتذہ کی تنخواہیں روکنے کے تقریباً چھ سال بعد ریاستی حکومت نے اب ان اساتذہ کو سنہ 2016 سے دیے جانے والے اعزازیہ یا ‘اضافی رقم’ کی ادائیگی روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

اترپردیش میں مدرسہ کے اساتذہ کو ریاستی حکومت کی جانب سے گزشتہ 6 سال سے ان کا واجب الادا اعزازیہ نہیں دیا گیا ہے جس کی وجہ سے مدرسہ کے اساتذہ نے کئی بار ریاستی حکومت کو ان کا بقایا اعزازیہ دینے کے لیے خط لکھے ہیں اور وہ بھی حاصل کرنے میں کامیاب رہے ہیں۔ ریاستی حکومت سے ان کا بقایا اعزازیہ مناسب ذرائع سے دینے کی درخواست کی گئی ہے۔

ریاست کے مدرسہ اساتذہ نے بقایا اعزازیہ کے حوالے سے ابھی تک امید نہیں چھوڑی ہے۔ انہیں لگتا ہے کہ ریاستی حکومت ایک دن ان کا بقایا اعزازیہ ضرور ادا کرے گی۔اپنے مطالبات ریاستی حکومت تک پہنچانے اور یوگی حکومت کو جگانے کے لیے راجدھانی لکھنؤ کے ایکو گارڈن میں ریاست کے مدرسے کے اساتذہ گزشتہ کئی ماہ سے احتجاج کر رہے ہیں۔

اسی سلسلے میں مدرسہ کے اساتذہ اکو گارڈن سے پیدل چل کر 29 جنوری 2024 کو اپنے مطالبات لے کر اسمبلی پہنچے۔ اسمبلی پہنچنے کے بعد مدرسہ کے اساتذہ نے اسمبلی کے سامنے زبردست احتجاج کیا اور اپنے مطالبات کو لے کر آواز اٹھائی اور ریاستی حکومت سے ان کے 6 سال کا بقایا اعزازیہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

قابل ذکر ہے کہ تقریباً 24000 مدرسوں کے اساتذہ کا اعزازیہ 6 سال سے بقایا ہے، جسے یوپی کی یوگی حکومت نہ تو ادا کر رہی ہے اور نہ ہی وہ بقایا اعزازیہ ادا کرنا چاہتی ہے۔ مدرسہ کے اساتذہ احتجاج کر رہے ہیں اور اپنے بقایا اعزازیہ کی ادائیگی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اس سلسلے میں یوپی مدرسہ بورڈ کے چیئر مین افتخار احمد جاویدنے بھی کافی کوششیں کی ہیں لیکن ان کی کوششوں کا کچھ حاصل نہیں ہوا۔ پچھلے دنوں انہوں نے اس سلسلے میں وزیر اعظم کو بھی ایک خط لکھا تھا۔ان کا  سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ بی جے پی قیادت ان سے زیادہ سے زیادہ مسلمانوں کو بی جے پی میں شامل کرنے کے لیے کہہ رہی ہے، لیکن ان کی درخواست کے باوجود مدرسہ کے اساتذہ کو ان کا معقول اعزازیہ نہیں دیا جا رہا ہے۔