یوپی: مدارس کے تعلیمی نصاب میں ڈیجیٹل لٹریسی، کوڈنگ اور آرٹیفشیل انٹلی جنس کے موضوعات شامل کرنے کا اعلان
لکھنؤ،04 اکتوبر :۔
اتر پردیش کی یوگی حکومت میں منظور شدہ سرکاری مدارس کے حالات کیا ہیں اور گزشتہ دنوں کئے گئے سروے میں کتنے مدارس کو مناسب پیمانے پر کھرا نہ اترنے پر رجسٹریشن منسوخ کرنے کی کارروائی سے الگ اب اتر پردیش حکومت کا کہنا ہے کہ مدارس کے طلبہ کو مرکزی دھارے سے جوڑنے کے لیے ان کے نصاب میں جدید موضوعات کو شامل کیا جائے گا۔ محکمہ اقلیتی بہبود بنیادی تعلیم کے محکمے کے ساتھ مل کر مدرسہ ایجوکیشن کونسل کے حوالہ سے اقدامات کر رہا ہے تاکہ دیگر بورڈوں کے ساتھ قدم ملا کر مدارس بھی چل سکیں۔
اس کے تحت اندرا گاندھی پرتشٹھان میں اسکولوں اور مدارس کے اساتذہ کے لیے قومی تعلیمی پالیسی-2020 کی سفارشات پر عمل درآمد کے حوالے سے ایک تربیتی پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔ ریاست کے اسکولوں اور مدارس کے اساتذہ کی سمت بندی کے لیے ’اورینٹیشن ماڈیول آن اے آئی‘ شروع کیا جائے گا، جو مدارس کے طلبہ کے نصاب میں ڈیجیٹل خواندگی، کوڈنگ اور مصنوعی ذہانت کو شامل کرکے کمپیوٹیشنل سوچ کو فروغ دے گا۔
رپورٹ کے مطابق اقلیتی بہبود، مسلم وقف اور حج کے وزیر دھرم پال سنگھ نے کہا کہ بچوں کے آدھار کی تصدیق کی گئی ہے۔ اس وقت ریاست کے 16513 مدارس میں 1392325 طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ بیسک ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے مدارس میں کتابیں فراہم کی جارہی ہیں۔ اب تک کل 1275 مدارس میں کمپیوٹر دیے جا چکے ہیں۔ 7442 مدارس میں بک بینک، سائنس کٹس اور ریاضی کی کٹس دی گئی ہیں۔
محکمہ اقلیتی بہبود اور وقف محکمہ کی ایڈیشنل چیف سکریٹری مونیکا ایس گرگ کی قیادت میں ٹیم نے مدارس اور اسکولوں کے اساتذہ کو اے آئی کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کے لیے مضامین کے ماہرین کی مدد سے 22 ویڈیوز بنائی ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ ریاست میں کل 16513 مدارس ہیں جن میں سے 560 ریاستی امداد یافتہ ہیں اور 121 منی آئی ٹی آئی چل رہے ہیں۔ ریاستی حکومت نے وقتاً فوقتاً مدارس کو مرکزی دھارے سے جوڑنے اور دیگر بورڈوں کے برابر تعلیم فراہم کرنے کے لیے ضروری ترامیم کی ہیں۔