یوپی: سنبھل میں مسجد کمیٹی کے ماتحت ایک درجن دکانوں پر انہدامی کارروائی کی تیاری
انتظامیہ نے 24 گھنٹے کا دیا وقت،یہ تمام دکانیں مسجد کمیٹی کے ماتحت ہیں اور ان کا کرایہ مسجد کمیٹی کو ہی جاتا ہے
نئی دہلی ،14جنوری :۔
سنبھل جامع مسجد کے سروے کےدوران تشدد کے بعد مقامی مسلمان مسلسل انتظامیہ کی کارروائیوں کے زد میں ہیں ۔کسی نہ کسی بہانےمقامی مسلمانوں کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ اب سنبھل کوتوالی علاقہ کے مرکزی بازار میں مبینہ طور پر سرکاری زمین میں بنائی گئی تقریباً ایک درجن دکانوں کو ہٹانے کے لیے انتظامیہ نے 24 گھنٹے کا وقت دیا ہے۔ ساتھ ہی ایس ڈی ایم نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وقت مقررہ پر تجاوزات کو نہ ہٹایا گیا تو بلڈوزر چلا کر دکانوں کو منہدم کر دیا جائے گا۔
قابل غور بات یہ ہے کہ جن دکانوں پر بلڈوزر چلانے کی بات کہی گئی ہے ان کا کرایہ مسجد کمیٹی کے لوگ وصول کرتے تھے۔ یعنی یہ دکانیں مسجد کمیٹی کے ماتحت ہیں۔ ایس ڈی ایم وندنا مشرا نے اتوار کو ہی سنبھل کوتوالی کے احاطے میں دکانداروں کے ساتھ اس معاملے میں میٹنگ کی تھی، اور اب دکان ہٹانے کے لیے 24 گھنٹے کا الٹی میٹم مل گیا ہے۔ جب سے یہاں ایک قدیم کنواں ملا ہے، تب سے انتظامیہ نے سرگرمی میں خاصہ اضافہ کر دیا ہے۔
ایس ڈی ایم وندنا مشرا نے اس حوالے سے بتایا کہ جن دکانوں پر بلڈوزر چلانے کی بات کہی گئی ہے وہ سب سڑک کنارے آگے کر کے بنائی گئی تھیں۔ جس کی پیمائش کرائی گئی ہے۔ پیمائش کے بعد پتہ چلا ہے کہ یہ تمام دکانیں تجاوزات کی زد میں آ رہی ہیں۔ دوسری جانب اتوار کو صفائی کے ساتھ ساتھ کنویں کی مزید کھدائی جاری رہی۔ حالانکہ مسجد کے پاس بنے کنویں کی کھدائی پر عدالت نے روک لگا دی ہے۔