یوپی: بی جے پی لیڈر اور ساتھیوں نے مسلم نوجوانوں پر کیا حملہ ،جے شری رام کے نعرے لگائے
مین پوری میں پیٹرول پمپ پر سی این جی کی لائن میں لگے مسلم نوجوانوں پر حملہ کیا گیا،آصف نامی نوجوان زخمی
نئی دہلی ،20نومبر :۔
اتر پردیش میں جہاں ایک طرف غنڈے سر عام غنڈہ گردی کر رہے ہیں اور مسلمانوں کو نشانہ بنا رہے ہیں وہیں بی جے پی رہنما بھی پیچھے نہیں ہیں خاص طور پر معمولی بات پر مسلمانوں کے ساتھ بد سلوکی کرنا اور مذہب پر مبنی گالی دینا عام بات ہو گئی ہے ۔اتر پردیش کے مین پوری میں ایساہی ایک واقعہ پیش آیا ہے ۔گزشتہ روز اتوار کو اتر پردیش کے مین پوری ضلع میں، مسلم نوجوانوں کے ایک گروپ پر ایک پٹرول پمپ پر مبینہ طور پر بی جے پی لیڈر اور اس کے ساتھیوں نے حملہ کر دیا۔ یہ حملہ گاڑی میں سی این جی بھرنے کے لیے لگی لائن کو کراس کرنے پر جھگڑے کے بعد کیا گیا۔ حملہ آوروں نے فرقہ وارانہ نعرے بھی لگائے اور ایک عینی شاہد کا موبائل فون بھی چھین لیا جو واقعہ کی ریکارڈنگ کر رہا تھا۔
رپورٹ کے مطابق متاثرہ نوجوانوں کی شناخت محمد آصف اور اس کے ساتھی فیضان خان کے طور پر کی گئی ہے ۔حملے میں محمد آصف کو شدید چوٹیں بھی لگی ہیں ۔ اس کو علاج کے لئے آگرہ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔
ک رپورٹ کے مطابق، مسلم نوجوان اپنی کار میں سی این جی بھرانے کے لیے قطار میں کھڑے تھے، جب ایک اور کار مالک، جو مبینہ طور پر بی جے پی لیڈر تھا، اپنی گاڑی کو پہلے بھرنے کے لیے اندر داخل ہوا۔ دونوں فریقوں کے درمیان گرما گرم بحث جلد ہی پرتشدد تصادم میں بدل گئی۔
رپورٹ کے مطابق، پٹرول پمپ کے مالک اور اس کے عملے نے بھی بی جے پی لیڈر اور اس کے محافظوں کے ساتھ مل کر مسلم نوجوانوں پر لاٹھیوں اور ہتھیاروں سے حملہ کیا، اس دوران ’جے شری رام‘ کا نعرہ لگا یا گیا۔ واقعے کی ویڈیو یوٹیوب پر روی کمار نامی صارف نے اپ لوڈ کی تھی جس نے خود کو عینی شاہد ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ لوگوں کے ایک گروپ نے کچھ نوجوانوں کو مارا پیٹا، جو زمین پر پڑے تھے، خون بہہ رہا تھا۔
ویڈیو میں لوگوں کی آوازیں بھی سنی جا سکتی ہیں جو ’’مسلمانوں کو مارو ،کٹوؤں کو مارو‘‘ اور ’’جے شری رام‘‘ کے نعرے لگا رہے تھے ۔
زخمیوں میں سے ایک آصف، حملے میں شدید زخمی ہوا اور اسے آگرہ کے ایک اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس کے دوست فیضان خان نے اس واقعے کے بارے میں ٹویٹ کیا اور آصف کی ایک تصویر شیئر کی جس کے سر پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں۔
مین پوری پولیس نے کہا کہ اس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کی بنیاد پر متعلقہ سیکشن میں شکایت درج کر لی ہے، اور اس معاملے میں مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔