یوپی: بلند شہر میں 55 سالہ مسلم شخص کی پولیس حراست میں موت
اہل خانہ نے پولیس پر لگایا پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کا الزام ،دیر رات پولیس گھر سے اٹھا کر لے گئی تھی ،صبح لاش ملی
بلند شہر ،10 نومبر :۔
اتر پردیش کی یوگی حکومت میں لوگ پولیس تھانوں میں بھی محفوظ نہیں ہیں ،پولیس حراست میں موت کے معاملے سامنے آتے رہتے ہیں ،تازہ معاملہ اتر پردیش کے بلند شہر کا ہے جہاں ایک 55 سالہ بزرگ شخص کی پولیس حراست میں موت ہو گئی ،اہل خانہ نے پولیس پر پیٹ پیٹ کر قتل کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق جمعرات کی رات اترپردیش کے بلند شہر ضلع کے جلیل پور گاؤں میں ایک 55 سالہ مسلمان شخص سلیم کی پولیس اس کے گھر سے لے جانے کے بعد پراسرار حالات میں موت ہوگئی۔
اہل خانہ کے مطابق تقریباً 15-16 پولیس اہلکار 2 بجے سلیم کے گھر پہنچے۔ اور اسے دو تین دوسرے لوگوں کے ساتھ اٹھا لیا۔ان کا الزام ہے کہ پولیس نے سلیم کو بے رحمی سے مارا اور ایک مسجد کے قریب پھینک دیا، جہاں آدھے گھنٹے بعد اس کی لاش ملی۔
اہل خانہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ پولیس سلیم کو نہ اسپتال لے گئی اور نہ ہی ان کی موت کے بارے میں اطلاع دی۔ انہوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ سلیم کو بغیر کسی وجہ اور اشتعال کے قتل کر دیا گیا۔سلیم کی لاش ملنے پر گاؤں والوں نے پولیس کے خلاف انصاف اور کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ انہوں نے علاقے میں پولیس کی بربریت اور ہراساں کیے جانے کی بھی شکایت کی۔
تاہم پولیس نے ان الزامات کی تردید کی اور کہا کہ سلیم ایک چوری کے مقدمے میں مشتبہ تھا اور اسے پوچھ گچھ کے لیے لے جایا گیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پوچھ تاچھ کے دوران بیمار ہوگیا اور اسے مقامی سرکاری اسپتال بھیجا گیا، جہاں اسے مردہ قرار دے دیا گیا۔
پولیس نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے غیر فطری موت کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور موت کی وجہ جاننے کے لیے پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار کر رہی ہے۔