یوپی: بریلی کے مندر میں نماز ادا کرنے والی خاتون اور بیٹی کو پولیس نے لیاحراست میں
بریلی 18ستمبر :۔
اتر پردیش کے بریلی میں ایک انوکھا واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک مزار کے گدی نشین کے کہنے پر 38 سالہ ماں بیٹی نے ایک مندر میں جا کر نماز ادا کی ۔جس کے بعد پولیس نے مقامی شخص کی شکایت پر ماں اور بیٹی دونوں کو حراست میں لے لیا ہے مزید مولوی کے خلاف بھی کاروائی کی جا رہی ہے ۔
معاملہ بریلی ضلع کے کیسر پور کا ہے جہا ایک شیو مندر میں خاتون اور اور اس کی بیٹی کے ذریعہ نماز ادا کرنے کا الزام ہے ۔خاتون اور اس کی بیٹی کے اس عمل سے علاقے میں مذہبی ہم آہنگی خراب ہونے کا خدشہ کے سبب پولیس نے کارروائی کی ہے ۔
پولیس کو کیسر پور گاؤں کے سربراہ کے شوہر پریم سنگھ کی شکایت موصول ہونے کے بعد کارروائی کی گئی، جس نے الزام لگایا کہ یہ واقعہ جمعہ کو پیش آیا تھا۔
علاقے کے سرکل آفیسر (سی او) گورو سنگھ نے بتایا کہ خاتون اور اس کی بیٹی نے مبینہ طور پر مولوی کے مشورے پر مندر میں نماز ادا کی۔فرید پور سی او گورو سنگھ نے بتایا کہ تھانہ بھوتا کے کیسر پور کے گرام پردھان کے شورہ پریم سنگھ نے جمعہ دیر شام شکایت کی تھی ۔ کہا گیا تھا کہ سہ پہر تقریباً ساڑھے تین بجے گاؤں کے شمالی سمت میں واقع شیو مندر میں شبینہ(19) اور اس کی ماں نذیر(38) نے بیٹھ کر نماز ادا کی تھی ۔ پریم سنگھ نے بتایا کہ جب اس بات کی معلومات ان سے لی گئی تو انہوں نے بتایا کہ انہیں چمن شاہ میاں سید پور مزار والوں نے نماز پڑھنے کے لئے کہا تھا۔
سی او نے کہا کہ پریم سنگھ کی طرف سے درج کرائی گئی شکایت کی بنیاد پر شبینہ اور اس کی ماں نذیرہ اور سید پور مزار کے مولوی چمن شاہ میاں کے خلاف تھانہ بھوتا میں آئی پی سی کی دفعہ 295A (ایک کمیونٹی کے مذہبی جذبات کو مجروح کرنے کا ایکٹ) اور 120B (مجرمانہ سازش) کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی اور تحقیقات کا آغاز کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ تینوں کے خلاف قانونی کارروائی شروع ہو گئی ہے ۔