یوپی:ہندو مسلم بھائی چارے کی مثال، مسلم سماجی کارکن نے ہندو لڑکی کی کرائی شادی

بجنور کے مسلم سماجی کارکن صفدر نواز نے شادی کے مکمل اخراجات اٹھائے،ہندو رسومات کے مطابق شادی  ہوئی

نئی دہلی ،02 مئی :۔

پہلگا میں دہشت گرد حملے کے بعد ملک میں جہاں ایک   طرف سماج دشمن عناصر   مذہب کے نام پر ہندو مسلم نفرت پھیلانے میں مصروف ہیں وہیں   دوسری طرف  اس نفرتی ماحول میں بھی کچھ لوگ ہیں جو انسانیت کی بنیاد پر بھائی چارے کی مثال پیش کر رہے ہیں ۔ رپورٹ کے مطابق اتر پردیش کےبجنور کے کیرت پور قصبہ سے  اتحاد کی ایک بڑی مثال سامنے آئی ہے۔ محلہ قاضیان کے رہائشی مسلم سماجی کارکن صفدر نواز خان نے اپنے ملازم گوتم کمار کی بیٹی راکھی کی نہ صرف شادی کرائی بلکہ باپ کی حیثیت سے اپنا فرض بھی نبھایا۔

رپورٹ کے مطابق  گوتم کمار کئی دہائیوں سے صفدر نواز کے گودام میں کام کر رہے ہیں۔ صفدر نے نہ صرف انہیں اپنے گھر کا ایک حصہ رہنے کے لیے دیا ہوا ہے بلکہ بچوں کی تعلیم، گھر کے اخراجات اور ہر مشکل وقت میں ان کے ساتھ کھڑے بھی رہے ہیں۔ گوتم جب اپنی بڑی بیٹی کی شادی کو لے کر فکر مند ہو رہے تھے تو صفدر نواز نے شادی کے تمام اخراجات اٹھانے کی ذمہ داری اپنے سر لے لی۔ لکھیم پور کھیری سے آئے دولہے شیوم کی بارات کا استقبال مسلم طبقہ کے لوگوں نے بڑی گرم جوشی سے کی اور ان کی خدمت میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

واضح رہے کہ گوتم کمار کی چار بیٹیاں اور ایک چھوٹا بیٹا ہے۔ صفدر نواز اس خاندان کو اپنا خاندان سمجھتے ہیں۔ وہ اس گھر کا کرایہ بھی نہیں لیتا جو اس نے گوتم کو رہنے کے لیے دیا ہے۔ صفدر نواز خان وقتاً فوقتاً   خاندان کی مالی مدد کرنے اور اپنی اسکولی تعلیم کے اخراجات ادا کرنے سے پیچھے نہیں ہٹتے۔ اس ہندو خاندان نے مسلمانوں کے درمیان 24 سال گزارے ہیں لیکن انہیں کبھی کسی قسم کے امتیاز کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اب جب گوتم کمار کی بڑی بیٹی راکھی کی شادی کا وقت آیا تو صفدر نواز خان نے گوتم کمار کو یہ محسوس بھی نہیں ہونے دیا کہ مالی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے وہ اپنی بیٹی کی شادی کیسے کر پائیں گے۔

شادی ہندو رسومات کے مطابق کرائی گئی اور پنڈت سبھاش شرما نے مکمل ویدک منتروں کے ساتھ رسومات ادا کیں۔ دلہن کو جہیز کے طور پر گھر کا سارا سامان دیا گیا۔ راکھی نے اس موقع پر کہا کہ ’’ہم انہیں بڑے پاپا کہتے ہیں اور آج انہوں نے سچ میں میری شادی کر کے ایک باپ کا فرض ادا کیا ہے۔‘‘ دوسری جانب صفدر نواز نے کہا کہ ’’جب نفرت پھیلائی جا رہی ہو تو ہمیں محبت کی مثال قائم کرنی چاہیے۔ اس شادی میں دونوں طبقوں کے سینکڑوں افراد نے شرکت کی اور اس بھائی چارے کو سلام پیش کیا۔‘‘