یوپی:بی اے کی طالبہ کاسر راہ گولی مار کر قتل، تھانے سےمحض 200 میٹر فاصلے پر بے خوف بد معاشوں نے واردات کو انجام دیا
روشنی اہیروار امتحان دینے کے بعد گھر واپس جا رہی تھی۔ پلسر بائیک پر سوار دو نوجوانوں میں سے ایک نے اس کے سر پر پستول سے گولی مار دی۔ جس کی وجہ سے وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی
نئی دہلی 18اپریل:۔
اتر پردیش میں قانون و انتظام کتنا چست اور کتنا درست ہے یہ ہم گزشتہ چند دنوں میں سلسلہ وار قتل کی واردات سے اندازہ لگا سکتے ہیں ۔بدمعاش اور کریمنل بے خوف ہو کر واردات کو انجام دے رہے ہیں اور یوپی کی یوگی حکومت اپنے دعوے میں ہی مست نظر آ رہی ہے کہ ہم غندوں کو مٹی میں ملا رہے ہیں ۔عتیق اور اشرف کا پولیس کی حراست میں قتل کے چرچے کے درمیان ایک اور واقعہ پیش آیا ہے جہاں ایک بی اے کی طالبہ کو کچھ غنڈوں نے سر راہ چلتے ہوئے تھانے سے محض دو سو میٹر کے فاصلے پر گولی مار کر قتل کر دیا۔
اطلاعات کے مطابق یو پی کے جالون ضلع میں یہ دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے، جہاں دو موٹر سائیکل سوار نوجوانوں نے ایک طالبہ کو گولی مار دی جوامتحان دے کر گھر جارہی تھی۔ اس واقعہ کے بعد علاقے میں کہرام مچ گیا۔ ارتکاب جرم کے بعد حملہ آور پستول موقع پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور معاملے کی جانچ شروع کردی۔ اس معاملے میں پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ شرپسندوں نے پولیس اسٹیشن سے تقریباً 200 میٹر کے فاصلے پر واردات کو انجام دیا۔
واقعہ ایٹ کوتوالی علاقہ کے تحت کوٹرہ تیراہے کا ہے، بتایا جا رہا ہے کہ آندھا گاؤں کی رہنے والی روشنی اہیروار (20) بیٹی مان سنگھ اہیروار پیر کو ایٹ کے رام لکھن پٹیل کالج میں بی اے کا امتحان دینے آئی تھی۔ جب وہ امتحان دینے کے بعد اپنے گھر واپس جانے کے لیے کوٹرہ تیراہے کی طرف جارہی تھی تو پلسر موٹر سائیکل پر سوار دو نوجوانوں نے پستول لے کر اس کے قریب پہنچے، جس میں ایک نوجوان نے پستول سے اس کے سر پر گولی مار دی، جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔ لڑکی کے والدین نے راج اہیروار کے خلاف شکایت درج کرائی ہے جس کی بنیاد پر پولیس نے مقدمہ درج کرکے اسے گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ اہیروار سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
خون میں لت پت لڑکی کی زمین پر پڑی اور مقامی لوگوں کی بھیڑ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے جس کے بعد یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت والی حکومت کو کافی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ لڑکی کالج کی وردی میں ہے اور اس کے قریب پستول دیکھی جا سکتی ہے۔ بہت سے سوشل میڈیا صارفین نے ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر سوال اٹھائے ہیں۔ دو دن پہلے پریاگ راج میں عتیق احمد اور اس کے بھائی اشرف کو تین شدت پسندوں نے ٹی وی کیمروں کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
دن دہاڑے طالبہ کے قتل سے علاقے میں کہرام مچ گیا، کچھ لوگ نوجوانوں کو پکڑنے کے لیے بھاگے لیکن پلسر پر سوار نوجوان موقع پر ہی پستول چھوڑ کر بھاگ گئے۔ وہیں واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ایٹ پولیس موقع پر پہنچ گئی جس نے معاملے کی جانچ شروع کر دی ہے۔ اس واقعے کے بعد علاقے کا بازار بند ہو گیا، ساتھ ہی لوگوں کی بھیڑ جمع ہو گئی۔اس معاملے میں جالون سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ڈاکٹر ایراج راجہ نے بتایا کہ 20 سالہ طالبہ روشنی کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا جب وہ اپنے گھر جا رہی تھی۔ وہ بی اے سیکنڈ ایئر کی طالبہ تھی۔