یوپی:انتخابی تشہیر کیلئے پہنچے بی جے پی ایم پی رویندر کشواہا کو گاؤں والوں نےگھیرا
جنگلات کی بے تحاشہ کٹائی سے پریشان گاؤں والوں نےایم پی سے پوچھے چبھتے سوال ، کہاں تھے پانچ سال؟
دیوریا ،نئی دہلی ،13 مارچ :۔
عام انتخابات 2024 قریب ہے،متعدد پارٹیوں کی جانب سے امیدواروں کے اعلان کا سلسلہ بھی جاری ہے۔دریں اثنا امیدواروں نے اپنے اپنے حلقوں میں انتخابی تشہیر بھی شروع کر دی ہے اور دورہ کر کے عوام سے ملاقات کر رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں دیوریا کی سلیم پور لوک سبھا سیٹ سے تیسری بار میدان میں اترے بی جے پی رکن پارلیمنٹ رویندر کشواہا بھی اپنے انتخابی حلقے میں عوام کے درمیان پہنچے جہاں انہیں گاؤں والوں کی زبر دست مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔عوام نے انہیں گھیر لیا اور تلخ سوال کرتے ہوئے پوچھا کہ پانچ سال کہاں تھے اور اب کیوں آئے ہیں؟
خیال رہے کہ دیوریا ضلع کی سلیم پور سیٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رویندر کشواہا کو تیسری بار پارٹی نے ٹکٹ دیا ہے۔ بی جے پی کے ممبران پارلیمنٹ اس وقت پورے لوک سبھا حلقہ میں آشیرواد یاترا نکال رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں منگل کو انتخابی مہم کے لئے آئے بی جے پی کے رکن اسمبلی کو گاؤں والوں کی زبردست مخالفت کا سامنا کرنا پڑا۔ احتجاج کایہ ویڈیو سوشل میڈیا تیزی سے وائرل ہو رہا ہے ۔ جس میں گاؤں والے کہہ رہے ہیں۔ ایم پی صاحب، آپ 5 سال کہاں تھے؟ 5 ماہ بعد ہمارا گاؤں نہیں رہے گا۔
رکن پارلیمنٹ پارلیمانی حلقہ کے سکندر پور اسمبلی حلقہ میں آشیرواد یاترا میں پہنچے تھے جہاں لوگوں نے انہیں گھیر کر سوال پوچھے اور رکن پارلیمنٹ عوام کی اچانک مخالفت اور سوال سے گھبرا کر اپنے حامیوں کے ساتھ وہاں سے نعرے بازی کرتے ہوئےچل دیئے۔
رپورٹ کے مطابق دراصل گاؤں والے سریو (گھاگھرا) ندی کے کنارے بے تحاشہ جنگلات کے کٹاؤ سے پریشان ہیں گاؤں والوں نے انتخابی مہم کے دوران رکن اسمبلی کو روکا اور کہا کہ گزشتہ 5 سال سے جنگلات کی کٹائی جاری ہے۔ آپ اسے دیکھنے بھی نہیں آئے۔ ویڈیو میں گاؤں والے کافی مشتعل نظر آ رہے ہیں ۔ جب رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ چار پانچ ماہ کے اندر جنگلات کی کٹائی روکنے کے لیے کارروائی کریں گے۔ گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ 5 ماہ بعد ہمارا گاؤں نہیں رہے گا۔ آپ کٹائی کو روکنے کے لیے کیا کریں گے؟ آج سے ندی کو تھوڑا کاٹا جا رہا ہے۔ 5 سال سے کٹائی جاری ہے۔ کہاں تھے اب تک؟ آپ صرف جھوٹ بول رہے رہیں۔
واضح رہے کہ دیوریا ضلع کی سلیم پور سیٹ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ رویندر کشواہا کو تیسری بار ٹکٹ دیئے جانے کے بعد بغاوت کی آوازیں اٹھنے لگی ہیں۔ بی جے پی کے اتحادی پہلے ہی اس فیصلے کو غلط قرار دے چکے ہیں۔ اوم پرکاش راج بھر نے بھی 3 دن پہلے رویندر کشواہا کا نام لیے بغیر نشانہ بنایا تھا۔ عدم اطمینان کم ہونے کے بجائے بڑھتا ہی جا رہا ہے۔